پنجاب بھر میں چاول اور حالیہ سیزن کی دھان کی تیار فصل کاشتکاروں اور رائس ڈیلروں کیلئے خسارہ بن گئی

ہفتہ 22 نومبر 2014 13:40

نوشہرہ ورکاں ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 22نومبر 2014ء ) گوجرانوالہ سمیت پنجاب بھر میں چاول اور حالیہ سیزن کی دھان کی تیار فصل کاشتکاروں اور رائس ڈیلروں کیلئے خسارے کا ذریعہ بن گئی ، گزشتہ سال 2500 روپے فی چالیس کلو گرام فروخت ہونے والی دھان کی قسم سپر باسمتی 1500 روپے فی چالیس کلو گرام جبکہ گزشتہ سال 1500 سو روپے فی چالیس کلو گرام فروخت ہونیوالی دھان کی قسم اری 86 گیارہ سو روپے فی چالیس کلو گرام فروخت ہورہی ہے اور کاشتکاروں سے دھان کی خریداری کیلئے تاحال پاسکو کی پالیسی وضع نہیں ہوسکی اور گزشتہ سال کے سپر باسمتی چاول 4500 سو سے کم ہوکر 3600 روپے جبکہ 86 اری 2800 سے کم ہوکر 2100 روپے فی چالیس کلو گرام تک پہنچ گئی اور چاول کی عالمی منڈیوں میں خریداری نہ ہونے کی بنا پر سات سو سے ایک ہزار روپے تک فی چالیس کلو گرام ریٹ کم ہونے سے رائس ڈیلرز اور کاشتکار ایک ساتھ متاثر ہوگئے ہین۔

(جاری ہے)

رائس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ چاول کی عالمی منڈیوں میں فروخت کیلے کوئی پالیسی وضع نہ ہونے سے ملکی معیشت کو ڈھارس دینے والا شعبہ زراعت بری طرح متاچر ہوچکا ہے اور اکثر کاشتکاروں کے کھیت کے اخراجات بھی پورے نہیں ہوپائے اور مہنگے پانی اور بجلی کے علاوہ زمینوں کے فی ایکڑ ٹھیکوں میں اضافے سے کاشتکار بری طرح متاثر ہوچکے ہیں جو زمین کے زرے زرے سے کھیل کر ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں

متعلقہ عنوان :

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں