جامعہ بلوچستان میں جنسی ہراساں کا شرمناک اسکینڈل بلوچستان کے قبائیلی معاشرے کیلئے انتہائی افسوسناک ہے، میر رحمت صالح بلوچ

جمعرات 17 اکتوبر 2019 23:47

پنجگور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2019ء) نیشنل پارٹی کے صوبائی نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے سب سے بڑے تعلیمی ادار ے جامعہ بلوچستان میں جنسی ہراساں کے شرمناک اسکینڈل کو بلوچستان کے قبائیلی معاشرے کیلئے انتہائی افسوسناک اور دل دلہلانے والی واقعہ قرار دیتے ہوئے اسکی شدید الفاظ میں مزمت کی نیشنل پارٹی نے موجودہ اور سابقہ دور میں وائس چانسلر کی موجودگی میں جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہ درست ثابت ہوچکے ہیں ہم نے بلوچستان اسمبلی میں تحاریک التوا اور متعدد بار قرار دادوں کے زرئعے جامعہ بلوچستان میں کرپٹ انتظامیہ کی نااہلی کے متعلق ایوان کو اگاہ کیا گیا لیکن کسی نے توجہ دینے کی کوشش نہیں کی مگر اج جامعہ بلوچستان کی صورتحال نے پورے بلوچستان کے ماتحہ پر بدنما داغ کی بنیاد رکھ لی ہے ان خیالات کا اظہار میر رحمت صالح بلوچ نے ہمارے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا میر رحمت صالح بلوچ نے کہا جامعہ بلوچستان میں طلبا وطالبات کو بلیک میل کرکے جنسی ہراساں کرنا انتہائی شرمناک اور بلوچ پشتون معاشرے کیلئے ناقابل برداشت عمل ہے جسکی وجہ سے پورا بلوچستان ایک کرب میں مبتلا ہوچکے ہیں جہاں بلوچستان کے قبائیلی معاشرے کو پوری دنیا میں خواتین کی عزت ونفس کیلئے ایک اعلی اور مثالی معاشرہ قرار دیا جاتا ہے وہی بلوچستان کے سب سے بڑے تعلیمی ادارہ جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر اور انکی انتظامیہ نے بلوچستان کے اعلی روایت کو اپنی کرپشن اور ہوس کی خاطر داغ دار بنا کر بلوچستان کے سر شرم سے جھکا دیا ہے انہوں نے کہا کہ جب سے جامعہ بلوچستان کے موجودہ وائیس چانسلر کی تعیناتی ہوئے ہیں جامعہ بلوچستان کرپشن اقرباپروری میرٹ کی پائمالی بلیک میلنگ اور ہونہار لائق اور باصلاحیت طلبا وطالبات کی حق تلفی کا باقاعدہ گڈھ بن چکا تھا نیشنل پارٹی اور ہم نے بحیثیت عوامی سابق دور میں جامعہ بلوچستان میں میرٹ کی پائمالی کرپشن جامعہ بلوچستان کی تباہ حالی اور اتظامیہ کی نااہلی کے متعلق بلوچستان اسمبلی میں کئی بار تحارک التوا اور قراردادیں پیش کی ہیں میڈیا اور عوامی اجتماعات پر اواز بلند کی ہے لیکن کسی نے توجہ نہیں دی ہے جن خدشات اور تحفظات کا اظہار ہم نے کی تھی وہ اج سچ ثابت ہوچکے ہیں آج پورا بلوچستان جامعہ بلوچستان کے وی سی اور انتظامیہ کی وجہ سے ایک انتہائی دردناک عمل سے گزر رہے ہیں نہ صرف جامعہ بلوچستان کے وی سی نے بلوچستان کے ڈب سے بڑے تعلیمی ادارے کو بدنام اور تباہ کردیا بلکہ اپنی کالے دھن کو صاف کرنے کیلئے جامعہ بلوچستان میں طلبا تنظیموں پر پابندی عائد کرکے خود کو صاف راستہ بھی فراہم کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ مکران سمیت بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے اپنے بچے اور بچیوں کی علم کے پھاس بجانے کیلئے بلوچستان یونیورسٹی میں بھچتے ہیں لیکن انھیں کیا پتہ کہ یہ علمی درس گاہ کے بجائے ہوس کے بچاری بن گئے ہیں انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان میں جنسی ہراساں کا اسکینڈل ایک ناقابل برداشت واقعہ ہے جسکی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لاکر بلوچستان کے ماتحہ پر لگنے والی کلنک کی طرح اس میں ملوث کرداروں کے ماتحہ پر کلنک لگاکر پوری دنیا میں عبرتناک انجام تک پھنچائی جائے تاکہ ائندہ کسی کو بلوچستان کے عزتوں سے کھیلنے کا موقع نہ مل سکیں۔

پنجگور میں شائع ہونے والی مزید خبریں