سرحد چیمبر نے آئندہ مالیاتی سال 2024-25ء کے لئے بجٹ تجاویز پیش کر دی

حکومت اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے اصلاحات کے ذریعے ٹیکس بیس کوبڑھانے کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ

ہفتہ 18 مئی 2024 23:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرفواد اسحق نے آئندہ مالیاتی سال 2024-25ء کے لئے بجٹ تجاویز پیش کرتے ہوئے حکومت اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے اصلاحات کے ذریعے ٹیکس بیس کوبڑھانے کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ خیبر پختونخوا بجلی و گیس کا نیٹ ایکسپورٹر اور اضافی پیداوار والا صوبہ ہے جس کے باوجود دیگربڑے صوبوں کے برابر بجلی و گیس کے ریٹس وصول کئے جا رہے ہیں جو کہ سراسر ناانصافی اور غیر منصفانہ اقدام ہے ۔

ملک کی کُل تیل کی پیداوار میں خیبر پختونخوا کا حصہ 42فیصد ہے اورصوبے میں آئل ریفائنری لگانے کی تجویز پیش کی ۔صنعتی ترقی کیلئے آسان شرائط پرقرضوں کے اجراء کے حصول کیلئے آئی ڈی بی پی کی بحالی کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

ملک میںہیومن ریسورس کے ذریعے تقریبا 30 سے 32 بلین ڈالرز کی سرکاری اوراتنی ہی رقم غیر سرکاری طریقے سے زرمبادلہ آتا ہے اس لئے ہیومن ریسورس کی فنی تربیت سمیت دور حاضر کی ضرورت کے مطابق اسپیشل ٹریننگ پروگرام شروع کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔

یہ تجاویز اور مطالبات انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد میں منعقدہ آل پاکستان چیمبرزپریذیڈنٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ملک بھر میں چیمبرز کے صدور ،ْ عہدیداران ایف پی سی سی آئی اور ایسوسی ایشنز کے صدور اورعہدیداران نے شرکت کی۔ سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا 6500میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے جس سے 2700میگاواٹ گرمی میں جبکہ 1100 میگاواٹ سردیوں میں استعمال کی جاتی ہے باقی نیشنل گریڈ میں ایکسپورٹ کی جاتی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں تیل کی کل پیداوار 31000بیرل یومیہ ہے جو کہ ملک کی کل پیداوار کا 42فیصد حصہ ہے ۔ سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے چین یر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگائی گئی ہے جس کی وجہ سے 100ارب ڈالرز کی ایکسپورٹ کے مواقع میسر آئیں گے ۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوامیں سرمایہ کاری کی طرف راغب کریں تاکہ 100ارب ڈالرز ایکسپورٹ سے استفادہ حاصل کرکے صوبہ میں صنعتی و معاشی سرگرمیاں کو فروغ دیاجاسکے اور بے شمار لوگوں کوروزگار کے مواقع بھی پیدا کئے جاسکیں۔

سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے بنگلہ دیش ،ْ جاپان اور کوریا کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امپورٹ کوکھولا اور خام مال منگوا کر مصنوعات تیار کرکے ایکسپورٹ کی جس کی وجہ سے ان ممالک کا زرمبادلہ میں بے پناہ ا ضافہ ہوا ہے بالخصوص بنگلہ دیش کی ٹیکسٹائل ایکسپوٹ چین سے بھی بڑھ چکی ہے کیونکہ بنگلہ دیش کارٹن امپورٹ کرتا ہے اور پھر ایکسپورٹ کرتا ہے ۔

انہوں نے اس بات پرزور دیا ہے کہ امپورٹ آئے گی تو ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ جاپان اور کوریا کی امپورٹ کم ہے جبکہ ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے ملک کی بیرونی قرضوں پر 8کھرب روپے سود ادا کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے ملک کے ہائیڈرل ،ْ نیوکلیئر اور تھرمل پاور کی پیداوار کا ذکرکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تمام وسائل کا خرچہ جو صرف 11روپے فی یونٹ آتا ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نااہلی ،ْبڑھتے ہوئے چوری اور لائن لاسزکی وجہ سے 23 روپے مزید اضافہ ہوجاتا ہے جس کے تدارک کیلئے حکومتی سطح پر موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

سرحد چیمبرکے صدر فواد اسحق نے ملک بھر میں گیس کی بڑھتی ہوئی کمی اور بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے لوگ کنکشن کاٹنے اور ایندھن کے دیگر ذرائع استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے ٹیکس نظام میں اصلاحات کے ذریعے ٹیکس بیس کوبڑھانے پر زو ردیتے ہوئے کہا کہ موجودہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں تقریبا30 ملین لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں جس میں تنخواہ دارطبقہ بھی شامل ہے اورصرف ایک لاکھ 20 ہزار کاروباری لوگ قابل ذکرہیںجو 10 لاکھ روپے سے اوپر سالانہ ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔

سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہIPPs کے معاہدوں پر نظرثانی کریں تاکہ ملک بھر میں جاری معاشی بحران پر قابو پایا سکے۔ انہوں نے ملک بھر میں تمام گاڑیوں کے لئے قومی سطح پر نمبر پلیٹ کے اجراء کی بھی تجویز پیش کی اور ا س کے ذریعے حاصل ہونیوالی آمدن و محصولات کو صوبے کی آبادی کے تناسب سے تقسیم کئے جائیں ۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کو گاڑیوں کی رجسٹریشن و محصولات کی مد میں ایک ارب روپے تک ریونیو حاصل ہوتا ہے جبکہ اسلام آباد کوگاڑیوں کی رجسٹریشن ،ْ محصولات کی مد میں 20 ارب روپے تک کاریونیو ملتا ہے ۔

انہوں نے ہیومن ریسورس کی فنی ،ْ ٹیکنیکل تربیت پر بھی زور دیا ہے ۔ قبل ازیں آل پاکستان چیمبرز پریذیڈنٹس کانفرنس میں بجٹ تجاویز پر تفصیلی غور و غوض کیاگیا ارو ملک کے اوپر قرضے کے بڑھتے ہوئے بوجھ پر تشویش کا اظہار کیاگیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں