آئی ٹی بورڈ ایکٹ میں ترامیم اور بورڈ کی تشکیل نو کے سلسلے میںکمیٹی قائم کرنے کی ہدایت

منگل 22 جنوری 2019 23:00

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ایکٹ میں ترامیم اور بورڈ کی تشکیل نو کے سلسلے میں سیکرٹری فنانس کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے مذکورہ ٹاسک کو دو مہینوں میں حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ آئی ٹی بورڈ کی مزید فعالیت اور مختلف محکموں کے ساتھ روابط میں تیزی لانے کیلئے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کامران بنگش کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے سیف سٹی پراجیکٹ پشاور اور اسلحہ لائسنس کی ذمہ داری بھی آئی ٹی بورڈ کو دینے کا عندیہ دیا ہے۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں کے پی آئی ٹی بورڈ کے نویں اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کامران بنگش، چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، سیکرٹری فنانس شکیل قادر خان، ایم ڈی کے پی آئی ٹی بورڈ ، آئی ٹی بورڈ کے دیگر سٹاف و متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو ڈیجیٹل پالیسی 2018-23، سات مختلف اضلاع میں پولیس آن لائن رپورٹنگ سسٹم کے اجرائ ، صوبے بشمول نئے ضم شدہ اضلاع میں انٹرنیٹ کے ذریعے بہترین صحت سہولیات اور ٹیلی میڈیسن کی فراہمی ، صوبے میں پہلا سائبر ریکارڈ سنٹر، خیبرپختونخوا یوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام ، کپیسیٹی بلڈنگ پروگرام، چائنہ انٹرنشپ پروگرام اور دوسرے فارن فنڈنگ پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اجلاس سے پہلے آئی ٹی بورڈ حکام آپس میں میٹنگ کرلیا کریں تاکہ مسائل تیز رفتاری سے حل کئے جا سکیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخو ایوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام سے 8 ہزار لوگ استفادہ کر چکے ہیں اور اس پروگرام کو اب نئے ضم شدہ اضلاع تک توسیع دی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کے پی آئی ٹی بورڈ کے حکام اخراجات اورادارے کی دیگر ضروریات کے حوالے سے مکمل تفصیل فراہم کریں۔

انہوں نے بورڈ کی تشکیل نو اور اسے حقیقت پسندانہ بنانے کے لئے بھی احکامات دیئے۔ وزیراعلیٰ نے ڈیجیٹل سٹی پراجیکٹ پر مزید ہوم ورک کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہاکہ اس کیلئے مختلف آپشن اگلے اجلاس میں مکمل تیاری کے ساتھ پیش کئے جائیں جس میں صوابی، ہری پور اور حطار انڈسٹریل زون سے منسلک سرکاری اراضی شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹل پالیسی کو مزید آگے لے کر جائیں گے۔

انہوں نے ڈیجیٹل پالیسی میں پرائیوٹ سیکٹر کولانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کے پی آئی ٹی بورڈ کو متحرک ہونا چاہیئے تاکہ ادارے کو فیصلہ سازی میں کوئی دقت پیش نہ آئے۔ انہوں نے کہاکہ بورڈ کی تشکیل نو سے بورڈ زیادہ فعال بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کے پی آئی ٹی بورڈ اٴْسی حالت میں خود مختار ہو گاجس حالت میں پہلے تھاتاکہ آزادانہ فیصلہ سازی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے تمام اداروں کو خود مختاری اور آزادانہ فیصلوں کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کی ہے۔ ہماری حکومت اداروں میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ آئی ٹی بورڈ تمام اداروں کے ساتھ کوآر ڈ نیشن کو مضبوط اور فعال بنائے۔ انہوں نے کہاکہ کے پی آئی ٹی بورڈ کو ضم شدہ اضلاع میں مزید تیز کام کرنا ہوں گے۔

وزیراعلیٰ نے کے پی آئی ٹی بورڈ کے فارن فنڈڈ پراجیکٹس اور دیگر نئے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ حکام آپس میں بیٹھ کر تمام معاملات کو حتمی شکل دیں۔ وزیراعلیٰ نے اس حوالے سے جلد اجلاس بلانے کا عندیہ دیااور بورڈ کے حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں مکمل تیاری کے ساتھ آئیں اور جامع پلان پیش کریں تاکہ اس پر آگے بڑھا جا سکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں