پشاور یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے والا شخص گرفتار

ملزم انعام کو حراست میں لے کر اس سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ، پولیس

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 ستمبر 2020 14:41

پشاور یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے والا شخص گرفتار
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 ستمبر2020ء) پشاور یونیورسٹی میں گرلز ہاسٹلز کے سامنے نازیبا حرکات کرکے  طالبات کو ہراساں کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ۔ اس حوالے سے تفصیلات کے مطابق کیمپس پولیس نے ملزم انعام کو حراست میں لے کر اس سے مزید تفتیش شروع کردی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ طالبات کو ہراساں کیے جانے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو ایک سال پرانی ہے ۔

یاد رہے کہ حال ہی میں لاہور کی جی سی یونیورسٹی میں فزکس کا ایک ٹیچرطالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرتا پکڑا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی کی طرف سے قائم کی گئی انکوائری کمیٹی کی طرف سے تحقیقات ختم ہونے پر رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ٹیچر کی طرف سے خاتون طالبعلم کواخلاق سے گرے ہوئے ہوئے میسجز اور نامناسب حلیے میں کی گئی وڈیو کالز کرنا ثابت ہوچکا ہے، وائس چانسلر نے انکوائری رپورٹ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کو بھجوادی ہے جس کی سفارشات پر ٹیچر کے خلاف سزا کا تعین کیا جائے گا، کمیٹی کو اپنی سفارشات 7دن میں جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد ٹیچر کے خلاف پنجاب ایمپلائزایفی شنسی ڈسیپلن اینڈ اکائونٹبیلیٹی ایکٹ 2006ء کے تحت کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں فزکس کے ایک ٹیچرپر جنسی ہراسگی کا الزام ثابت ہوگیا ہے جس کے خلاف جولائی کے مہینے میں ایک خاتون طالبعلم نے ہراساں کرنے کا الزام لگایا اور کہا تھا کہ ٹیچر کی طرف سے رابطے میں رہنے کیلئے طالبہ پر اس کی دوستوں سمیت رابطے میں رہنے کیلئے دبائو ڈالا جارہا ہے اور ثبوت کے طور پر ایک تصویر بھی لگائی تھی جس میں ٹیچر کی طرف سے کیے گئے میسجز، کالز اور وڈیو کالزکی تفصیل درج تھی جس کے مطابق ایک جگہ ٹیچر نے شرٹ اتارے ہوئے لڑکی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی وڈیو کال کو جواب دے جس پر طالبہ نے کال فوری طور پر کاٹ دی تاہم جب لڑکی نے اپنا انٹر نیٹ کنکشن بھی منقطع کردیا تو ٹیر کی طرف سے اس کے نمبر پر کالز کی گئیں اور اسے میسیجز بھی بھیجے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں