پشاور ،ون کلک ایس او ایس الرٹ سروس پر30ہزار اداروں نے رجسٹریشن کرالی

آئی جی پی صلاح الدین محسود کی صوبے بھر بنکوں، تعلیمی اداروں، جیولرز شاپس، کرنسی ڈیلرز کو سسٹم سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے کی ہدایت

پیر 17 دسمبر 2018 21:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) ون کلک ایس او ایس الرٹ کال سروس کے تحت صوبہ بھر میں اب تک 30ہزار رجسٹریشن کرائی جاچکی ہے جن میں بینک، جیولرز شاپس، کرنسی ڈیلرز، تعلیمی ادارے ، ہسپتال، عدالتیں وغیرہ شامل ہیں۔ آئی جی پی صلاح الدین خان محسود نے صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسروں / ضلعی پولیس افسروں کو اپنے اپنے ریجنز/ اضلاع میں بالخصوص بنکوں،جیولرز شاپس اور کرنسی ڈیلروں کے ساتھ باقاعدہ اجلاس منعقد کرنے اور اس سسٹم سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں مستفید ہونے کی ہدایت کی ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد صوبہ بھر میں تعلیمی اداروں کی سیکورٹی مزید سخت کرنے اور کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے نیا سیکورٹی ایس او ایس (SOS)الرٹ کال سروس متعارف کرایا گیا۔

(جاری ہے)

جس کے تحت صوبہ بھر کے تعلیمی اداروں کو فوری پولیس رسپانس یونٹوں کے ساتھ اپنے آپ کو منسلک کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وقت کے ساتھ ساتھ بینکو ں، جیولرز شاپس، کرنسی ڈیلروں نے بھی اپنے آپ کو نئے سیکورٹی ایس او ایس الرٹ سسٹم کے ساتھ رجسٹر کرانا شروع کیا۔

اس سلسلے میں صوبہ بھر میں اب تک مختلف ادارے 30ہزار رجسٹریشن ایس او ایس الرٹ سسٹم کے ساتھ کروا چکے ہیں۔ کیپٹل سٹی پولیس پشاور میں 1941 تعلیمی ادارے، 141 بینک ، 88 جیولری شاپس، 23کرنسی ڈیلرز، 8 نادرا دفاتر،7 ہسپتال،2عدالتیں،2 واپڈا آفس اور2ہوٹل اپنے آپ کو اس سسٹم کے ساتھ رجسٹرڈ کر چکے ہیں۔ مردان ریجن میں 6615 تعلیمی ادارے، 230بینک،640 جیولرز شاپس، 60کرنسی ڈیلرز، 16 نادرا کے دفاتر، 24ہسپتال، 2عدالتیں، ایک میڈیا ہائوس اور ایک TMA دفتر ، ہزارہ ریجن میں 5263 تعلیمی ادارے،141بینک، 298 جیولرشاپس،12 کرنسی ڈیلرز، 2نادرا کے دفاتر، کوہاٹ ریجن میں 2225 تعلیمی ادارے ، 110بینک،156 جیولری شاپس،3کرنسی ڈیلرز، 10نادرا افس، 6ہسپتال،ایک عدالت، ایک نیوز پیپر ایجنسی اور ایک شوگر مل ،بنوں ریجن میں 1979 تعلیمی ادارے، 35بینک، 243جیولری شاپس،4کرنسی ڈیلرز، 6نادرا کے دفاتر،4ہسپتال ، ایک عدالت، ایک میڈیا ہائوس ، ایک واپڈا ہائوس ، ڈی آئی خان ریجن میں 2524 تعلیمی ادارے، 69بینک، 170جیولری شاپس، 3کرنسی ڈیلرز،5نادرا کے دفاتر، 16ہسپتال ایک میڈیا ہائوس، 3زرعی ادارے،2واپڈا آفس، 2نیوز ایجنسی، ایک شوگر مل،45ہوٹل اور 2این جی اُوز اور ملاکنڈ ریجن میں 6254 تعلیمی ادارے، 132 بینک،383جیولری شاپس، 21کرنسی ڈیلرز، 24 نادرا آفسز اور 37ہسپتال ایس او ایس الرٹ سسٹم کے ساتھ منسلک ہو چکے ہیں۔

پولیس نے یہ سسٹم سیف سٹی پراجیکٹ پاکستان کے تعاون سے ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بنایا ہے۔ اگر کسی جگہ پر دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے یا سکول پر حملہ ہوتا ہے تو اس صورت میں پولیس، سکول انتظامیہ اور عوام کس طرح متحرک ہونگے۔ یہ سسٹم نہایت ہی آسان اور User Friendly ہے اور ون کلک سے ساری انتظامیہ فوری طور پر الرٹ ہوگی۔ مزید بٹن دبانے سے پولیس کو پتہ چل جاتا ہے کہ واقعہ کس نوعیت کے سکول پر رونما ہوا اور اس میں پڑھنے والے بچوں کی عمریں وغیرہ کیا ہیں۔ اس سکول کا پولیس کی انتظامیہ سے فاصلہ وغیرہ کتنا ہے ۔ موجود حالات میں نیا سیکورٹی ایس او ایس الرٹ سسٹم تمام اداروں کی ضرورت بن چکی ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں