معاشی استحکام،قرضوں سے نجات کیلئے کفایت شعاری اپنانا ہو گی، ڈاکٹربشریٰ حمید

بدھ 24 اپریل 2024 21:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2024ء) ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام شوریٰ ہمدرد پشاور کا ماہانہ اجلاس گزشتہ روز سروسز کلب پشاور صدرمیں منعقد ہوا ، جس کی صدارت اسپیکر شوریٰ ہمدرد پروفیسر ڈاکٹر عدنان سرور خان نے کی جبکہ مہمان مقرر سابقہ ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز ،یونیورسٹی آف پشاور ڈاکٹر بشریٰ حمید تھیں۔

اجلاس کا موضوع تھا ’’کیا ہم ہمیشہ قرضوں کی دلدل میں پھنسے رہیں گے‘‘ ۔ڈاکٹر بشریٰ حمید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام اورقرضوں سے نجات کیلئے ہمیں کفایت شعاری اپنانا ہو گی،معیشت کی بہتری کے لئے ملکی پیداوار میں اضافہ نا گزیر ہے ہمیں ملکی پیداوار بڑھانا ہونگی ،روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہونگے تا کہ لوگوں کو ملازمتیں ملیں اور معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہو ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کا قرضہ دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے، اپنے اخراجات کو کنٹرول کر کے ،قرضوں کا پیسہ کاروبار میں انویسٹ کر کے ہی ہم معاشی استحکام کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔ اس موقع پرسپیکر شوریٰ ہمدرد ڈاکٹر عدنان سرور خان، ڈپٹی سپیکر سید مشتاق حسین بخاری اور اراکین شوریٰ پروفیسر حامدمحمود، ڈاکٹر سعید انور، ڈاکٹر اقبال خلیل، قاری شاہد اعظم، پروفیسر غلام مصطفیٰ ،عبدالحکیم کنڈی ،پروفیسر غزالہ یوسف اور نسرین غفران نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بجٹ کا 40 فیصد قرض کی ادائیگیوں میں جا رہا ہے،مہنگائی عروج پر ہے، جس کی وجہ سے معاشرے کے اندر سٹریٹ کرائمز اور دیگر جرائم کی شرح بڑھ گئی ہے،ہمیں شاہ خرچیوں، اخراجات کو کنٹرول کرنا ہو گا،،قرض اُتارنے کے لیے مزید قرض نہیں لیا جاتابلکہ سادگی اختیار کی جاتی ہے اور اخراجات گھٹائے جاتے ہیں،ہمیںامپورٹڈ اشیاء کا استعمال کم کرنا ہو گا،اپنی ایکسپورٹ بڑھانی ہونگی کیونکہ ملک کی آمدن ایکسپورٹ سے وابستہ ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ کارخانے کسی بھی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیںجبکہ ہمارے ہاں کارخانے بیٹھتے جا رہے ہیں ہمیں اس جانب بھی توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔ٹیکس جمع کرنے کا مئوثر طریقہ کار نافذ کرنا، فضول خرچی کو کم کرنا اور بدعنوانی کا مقابلہ، معیشت کو مستحکم کرنے اور ضروری شعبوں کے لئے وسائل پیدا کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں