بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام پیدا ہو رہا ہے، وزیر خزانہ

بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں، معاشی استحکام کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے، ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی پیر 6 مئی 2024 10:55

بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام پیدا ہو رہا ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 مئی 2024ء ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام پیدا ہو رہا ہے، بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں۔ اسلام آباد میں پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 10 ماہ سے پاکستانی کرنسی مستحکم ہوئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، توانائی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے، بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں، معاشی استحکام کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے، ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

اسی کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ باہمی تعلقات کو مزید سود مند اور مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے، سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کی ہے، پاکستان کے پاس ہنر مند افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے، پاکستان کے ہنر مند، ماہر افراد سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچا ہے، وفدکی قیادت سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، وزیر تحارت جام کمال نے ڈاکٹر مصدق ملک کے ہمراہ ہوائی اڈے ہر وفد کا استقبال کیا، ننھے بچوں نے مہمانوں کو بھولوں کے گلدستے پیش کیے، اس موقع پر سعودی سفیر نواف سعید المالکی بھی سفارت خانہ کے حکام کے ہمراہ ائیرپورٹ پر موجود تھے، سعودی اعلیٰ سطح کے وفد میں 40 سے 50 شرکاء شامل ہیں، وفد پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شریک ہوگا، پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں پاکستانی حکام سعودی وفد کو متوقع سرمایہ کاری شعبوں پر بریفنگ دیں گے، دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کئی بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں بھی شیڈیول ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ سعودی تجارتی وفد میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 30 کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں، سعودی وفد کا تعلق ٹیکنالوجی، توانائی، ہوا بازی، تعمیرات، مائننگ اور ہیومن ریسورسز کے شعبوں سے ہے، وفد کے دورے میں آئی ٹی، توانائی، خوراک، کیمیکل، گوشت، کان کنی، زراعت، صنعت و تجارت وغیرہ کے مشترکہ منصوبوں میں متوقع سرمایہ کاری کے معاملے پر بات چیت ہوگی، سعودی وفد کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین متعدد معاہدوں و مفاہمتی یاداشتیں متوقع ہیں، سعودی وفد کے ساتھ ونڈ اور سولر توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، اس کے علاوہ ریکوڈک منصوبے پر بات چیت کی جائے گی، سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالرز سے زائد سرمایہ کاری کی توقع ہے، سعودی وفد 7 مئی کو واپس روانہ ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں