kتنخواہوں ‘ میڈیکل الائونس و پنشن میں اضافے کا مطالبہ

ٓپاکستان ریلوے میں لوئر سٹاف کی ریشنلائزیشن فوری طور پر ختم کی جائے ‘ ایمپلائز پریم یونین

جمعرات 25 اپریل 2024 20:45

|پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2024ء) پاکستان ریلوے ایمپلائز (پریم) یونین سی بی اے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں،میڈیکل الاؤنس اور پینشن میں 100فیصد اضافہ کیا جائے،پاکستان ریلوے میں بلا مقصد لوئر سٹاف کی ریشنلائزیشن فوری طور پر ختم کی جائے جبکہ کنٹریکٹ افسران اور بھاری معاوضوں (ایم پی اون،ایم پی ٹو)پر تعینات کنسلٹنٹس کی تعیناتیوں پر پابندی لگائی جائے اور دیگر مسائل حل کئے جائیں پشاور پریس کلب میںپاکستان ریلوے پریم یونین کے مرکزی صدر شیخ محمد انورنے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستا ن ریلوے قومی ادارہے جو اس وقت مسائلستان بن چکا ہے،نہ ہی اس ادارے سے مزدور خوش ہیں نہ ہی عوام اور حکومت مطمئن ہء جسکی بنیادی وجہ سیاسی مداخلت اور ریلوے انتظامیہ کی ناقص پالیساں ہیں جسکی وجہ سے ریلوے شدید مالی بحران اور کئی طرح کے چیلنجز کا شکار ہے،76سال سے اس ملک پر قابض حکمرانوں نے ریلوے کیساتھ ہمیشہ کھلواڑ کیا ہے،اج تک ریلوے کی اہمیت کو سمجھا ہی نہیں،پاکستان ریلوے ایک دفاعی،رفاعی اور فلاحی ادارہ ہے اور ملک کی وحدت کی علامت ہے انہوںنے کہا کہ موجودہ چیف ایگز یکٹیو افیسر زیرک اور اپنی فہم و فراست سے اس بات کی اہمیت کو سمجھتے ہیں کہ ریلوے کی بحالی میں مزدورو ں کی نمائندہ سی بی اے یونیز کے بغیر ریلوے کے موجودہ ھالات بہتر نہیں ہو سکتے اور ہمارے تجاویز کی روشنی میں مثبت فیصلے کرنے شروع ہوئے جس سے پاکستان ریلوے 66 ارب سے زائد امدن کر چکا ہے جس پر چیف ایگز یکٹیو کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دو سال بعد پہلی مرتبہ ملازمین کو بر وقت تنخواہیں ملی جو خوش ائند ہے انہوں نے مزید کہا کہ ملازمین کے یٹائرمنٹ کے بعد خالی اسامیوں پر تعیناتی نہیں ہو رہی،بھرتیوں پر پابندی ہے جبکہ ریشنلائزیشن کے نام پر اسامیاں ختم کی جا رہی ہیں جس سے مختلف مشکلات جنم لینے لگے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کی تنخواہیں اور پینشن دیگر وفاقی اداروں کی طرح وزارت خزانہ اپنے ذمے لے اور بروقت ادائیگی ممکن بنائے،ریلوے کے ٹی ایل اے اور میڈیکل انویلڈ ملازمین کے بچوں کو مستقل کیا جائے،پینشن،گریجویٹی اور انکیشمنٹ کے خاتمے کی خوفناک سازش کو ترک کیا جائے،ریلوے کی بحالی کیلئے فوری 25ارب کا بیل اوٹ پیکج منظور کیا جائے، دیگر وفاقی اور صوبائی اداروں کی طرح ریلوے کے ڈپلومہ ہولڈرز کو بھی سکیل نمبر 14دیا جائے،خالی اسامیوں پر ریلوے ملازمین کے بچوں کو بھرتی کیا جائے،اپگریڈیشن کا مسلہ حل کیا جائے نیز اپریشنل الاؤنس دیا جائے،خوشحال خان خٹک ایکسپریس،بلھے شاہ،پاکپتن ایکسپریس،اکبر بگٹی،شاہ حسین ایکسپریس اور دیگر بند ٹرینوں کو فوری بحال کرنے سمیت موسیٰ پاک ٹرین کو لاہور سے ملتان ی بجائے ڈیرہ غازی خان تک چلایائے جائے،انجیئرنگ شعبہ جات کے تمام ٹیکنیکل ملازمین کو بلا تفریق ٹیکنیکل الاؤنس دیا جائے اور تمام ڈپلومہ ہولڈرز سب انجنیئرز کو دیگر اداروں کی طرح گریڈ 11کی بجائے گریڈ 14دیا جائے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں