ڈپٹی کمشنر میجر (ر) اورنگزیب بادینی نے پشین کے عوام کو پبلک لائبریری کی شکل میں سال نو کا تحفہ دیے دیا، پانچ کمروں اور ہزار سے زائد کتابوں پر مشتمل پبلک لائبریری کا افتتاح کردیا

ہفتہ 19 جنوری 2019 00:30

․ کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2019ء) ڈپٹی کمشنر میجر (ر) اورنگزیب بادینی نے پشین کے عوام کو پبلک لائبریری کی شکل میں سال نو کا تحفہ دیدیا۔ڈپٹی کمشنر نے پانچ کمروں اور ہزار سے زائد کتابوں پر مشتمل پبلک لائبریری کا افتتاح کردیا اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پبلک لائبریری کے قیام کا مقصد محققین ،مورخین دانشوروں اور عوام الناس کی پشتو اور اردو زبان میں مطلوبہ تحقیقی مواد تک رسائی کو سہل بنانا ہے۔

کتاب انتہا پسندی سے لڑنے کا بہترین ہتھیار ہے ہمیں کتاب سے دوستی اپنانی ہوگی جدید دور میں بھی کتابوں کی اہمیت کبھی کم نہیں ہوسکتی انہوں نے کہا کہ ڈی سی پبلک لائبریری کے قیام پر تقریباً پچیس لاکھ روپے لاگت آئی ہے لائبریری کو کتب کی فراہمی میں بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے نادر گل اور علاقے کے ادیب و شعرا نے کافی معاونت کی ہے کتاب کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور مطالعے کی عادت کو اپنانے کیلئے طلباء ،آفیسران ، ملازمین ،نوجوان اور تعلیم یافتہ طبقہ کو مطالعے کے لئے لائبریری میں بہتر ین ماحول فراہم کردیا گیا ہے انہوںنے کہا کہ طالبعلموں کیلئے ڈی سی پبلک لائبریری میں سی ایس ایس اور پی سی ایس کے سمینار ز بھی منعقد کرائے جائیں گے لائبریری کیلئے مزید اسلامک اور ادب سمیت سی ایس ایس اور پی سی ایس کی کتابیں فراہم کریں گے ۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کلکٹر کسٹمز بلوچستان امان اللہ ترین،اسسٹنٹ کمشنر ندا سیدہ کاظمی، ڈسٹرکٹ چیئرمین محمد عیسیٰ روشان ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سید کلیم اللہ شاہ ، بی آر ایس پی کے ریجنل جنرل منیجر سردار اکبر خان ترین کوارڈنیٹر غلام محمد،زراعت آفیسر فضل الرحمن ترین ، ممتاز ادیب شاعر کریم بریالئی ، پشتانہ مترقی لیکوال کے صوبائی صدر عصمت زہیر ، ڈاکٹر عبداللہ ناشناس، ایپکا کے صدر ضلعی صدر محمد رسول وفا کاکڑ ،انجمن تاجران کے ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالباری غرشین صدر نیشنل پریس کلب سمیع ترین اور دیگر شریک تھے ۔

افتتاحی تقریب کے شرکاء نے ڈی سی پبلک لائبریری کے قیام پر ڈپٹی کمشنر اورنگزیب بادینی کے اقدام کو سہراتے ہوئے کہا کہ لائبریری کے قیام سے نہ صرف ان کا دیرینہ مسئلہ حل ہوا بلکہ کتب دوستی کے کلچر کو بھی فروغ ملے گا معاشرے کے ہر فرد کا فرض بنتا ہے کہ وہ پبلک لائبریری کیلئے کتابیں فراہم کریں ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں