پاکستان اور مصر تیل کی تلاش اور ڈریلنگ کے حوالے سے غیر معمولی وسائل کے حامل ہیں، صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور بلیدی

بدھ 26 ستمبر 2018 19:21

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ پاکستان اور مصر دونوں تیل کی تلاش اور ڈریلنگ کے حوالے سے غیر معمولی وسائل کے حامل ہیں او ربی آر آئی ۔ سی پیک پیش قدمی خطے میں اقتصادی ڈھانچے کی ترقی او رفروغ میں اہم کردار ادا کرے گی ۔ وہ قدرتی وسائل ، معدنیات ، تیل اور گیس کے ذخائر تک رسائی کے موضوع پر مصر میں منعقدہ سیمینارسے خطاب کررہے تھے ۔

جس کا اہتمام وزارت تجار ت مصر نے جنوبی ایشیا اسٹریٹیجک انسٹی ٹیوٹ یونیورسٹی او رمصر میں پاکستانی سفارتخانہ کے تعاون سے کیا تھا ۔ انہوںنے خطے کی ترقی میں پاکستان میں ہونے والی سرگرمیوں خاص طور سے عالمی میری ٹائم تجارت میں گوادر کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر مسرت کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ بی آر آئی ، سی پیک نے تجارتی پیش قدمی اور خطوں کو مربوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے انہوںنے مزید کہا کہ نئے اقتصادی نظام میں مصر اور پاکستان کے درمیان رشتے اہمیت کے حامل ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اطلاعات نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے وسیع انسانی وسائل ، معدنیات کے ذخائر اور تجارتی گزرگاہوں کی وجہ سے ترقی کرتے ہوئے اقتصادی منظر نامے سے بھر پور استفادہ کرسکتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کے تناظر میں سی پیک کا ابھار تجارتی ترقی کیلئے خوش آئند اضافہ ہے پاکستان نے گوادر بندر گاہ کو ترقی دینے اور اپنی جغرافیائی اہمیت اور مواقع کو بڑھانے کیلئے قابل قدر کام کیا ہے ۔

اس طرح نہر سوئز کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تعاون اور اشتراک کے بہترین امکانات رکھتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ مصر اور پاکستان دونوں ممالک بڑی مقدار میں قدرتی وسائل ، بہترین انسانی ذہن اور اچھی قیادت کے حامل ہیں جو انہیں اپنے وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے درکار ہیں ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ جاں تک بحر ہند سے متصل علاقوں کا تعلق ہے تو یہ تیل او ر گیس کے بے پناہ وسائل کے حامل ہیں ۔ دنیا کے تیل کے ذخائر کا تین چوتھائی بحر ہند کے علاقوں میں موجود ہے 17 فیصد عالمی گیس ذخائر بحر ہند کے علاقے میں ہیں ۔ تین اہم ترین عالمی تجارتی مراکز بھی اسی علاقے میں موجود ہیں ۔ تقریباً17 ملین بیرل تیل کی تجارت بحیرہ حرمز کے ذریعہ ہوتی ہے ۔

دنیا کی 11فیصد سمندری پیٹرولیم خلیج عدن سے گزرتی ہے 2016 میں میں تقریباً 3.9 ملین بیرل خام تیل یومیہ نہرسوئز سے گزرتی تھی ۔ توانائی کی عالمی راہداری میں گوادر اور نہر سوئز کی کلیدی اہمیت ناقابل تردید ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ نہر سوئز اور گوادر تیل کی بین الاقوامی راہداری کے اہم مراکز ہیں ۔ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے وہ عالمی اقتصادی ترقی کا اہم مرکز بن سکتے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ دنیا تیزی سے تبدیل ہورہی ہے اور اس تبدیلی میں اقتصادی ترقی اور اس حوالے سے گوادر اور نہر سوئز کو کلیدی اہمیت حاصل ہے ۔ انہوںنے کہا کہ خام تیل کا 40 فیصد تیل اور گیس سے پیدا ہوتا ہے اور مستقبل کی اقتصادی ترقی کا انحصار خام تیل پر ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ مصر اور پاکستان کے درمیان اشتراک اور تعاون میں اضافہ نہ صرف ان دونوں ممالک اور ان کے عوام کیلئے سودمند ہے بلکہ مستقبل کی عالمی معاشی ترقی میں اہم کردار اد ا کریگی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں