رخشان ڈویژن کے چاروں اضلاع شدید قحط سالی کے شکنجے میں ہیں ،میر عبدالکریم نوشیروانی

سینکڑوں مال مویشی مرچکے ہیں،زراعت پانی نہ ہونے کی وجہ سے تباہ ہوچکی ہے، زمیندار طبقہ نان شبینہ کا محتاج ہو کر رہ گیا ہے، سابق صوبائی وزیر

منگل 18 دسمبر 2018 22:13

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ رخشان ڈویژن کے چاروں اضلاع اس وقت شدید قحط سالی کے شکنجے میں ہیں جس کے باعث سینکڑوں مال مویشی مرچکے ہیں۔زراعت پانی نہ ہونے کی وجہ سے تباہ ہوچکی ہے زمیندار طبقہ نان شبینہ کا محتاج ہو کر رہ گیا ہے حکومت رخشان ڈویژن کے چاروں اضلاع کو آفت زدہ علاقے قرار دے کر فوری طور پر ریلیف دے اور زمینداروں کے بجلی کے بل کیسکو کو صوبائی حکومت ادا کرے یا پھر معاف کردیئے جائیں کیونکہ اس کا بوجھ زمیندار طبقہ مزید برداشت کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

یہ بات اُنہوں نے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کہی جنہوں نے اُنہیں خاران سمیت دیگر اضلاع میں قحط سالی کے حوالے سے بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ رخشان ڈویژن کے چاروں اضلاع میں قحط سالی نے جس طرح سے پنجے گاڑھ رکھے ہیں اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی اور قحط سالی نے جہاں مال مویشیوں کو نقصان پہنچایا وہاں زراعت بھی تباہ ہو کر رہ گئی ہے ریگستانوں میں جانوروں کے ڈھانچے جگہ جگہ بکھرے ہوئے ہیں اور زیر زمین پانی کی سطح گرتی جارہی ہے جس کے باعث علاقے کے کئی ٹیوب ویلز اور واٹر سپلائی اسکیمات بند ہوچکی ہیں زمیندار طبقہ اس صورتحال میں نان شبینہ کا محتاج ہو کر رہ گیا ہے حکومت رخشان ڈویژن کے ان چاروں اضلاع کی صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لے اور انہیں آفت زدہ قرار دے کر ریلیف فراہم کرے۔

اُنہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ان علاقوں میں ہونے والے مال مویشیوں کے نقصانات کے ازالے کیلئے بھی حکومت اقدامات اُٹھائے اور ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت جاری کی جائے کہ اس قحط سالی سے جن کے مال مویشی ہلاک ہوئے ہیں اور جن زمینداروں کے کھیت اور باغات تباہ ہوئے ہیں ان کی فہرستیں مرتب کرکے فی الفور حکومت کو بھجوائیں تاکہ ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جاسکے۔

اسی طرح اس قحط و خشک سالی کو مدنظر رکھتے ہوئے جن زمینداروں کے ذمے زرعی قرضے ہیں حکومت انہیں بھی معاف کرنے کا اعلان کرے بجلی اور ٹیوب ویل کے بل زمینداروں پر بوجھ بن چکے ہیں حکومت انہیں ریلیف دینے کیلئے کیسکو کو یا تو خود ادائیگی کرے یا پھر ان بلوں کو معاف کرنے کا اعلان کرے۔اُنہوں نے کہا کہ اس وقت رخشان ڈویژن کے چاروں اضلاع ایتھوپیا کا نقشہ پیش کررہے ہیں اگر حکومت نے فی الفور ان علاقوں کی قحط سالی کا نوٹس نہ لیا اور ریلیف سمیت دیگر اقدامات نہیں اُٹھائے تو مال مویشیوں کے بعد انسانی جانوںکے ضیائع کے خطرات بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں