اقتدار اور مفادات کی حصول کے لئے کنٹینر اور دھرنے کی سیاست کا آ شیانہ بنانا چاہتے ہیں،مولانا عبدالقادرلونی

پیر 21 ستمبر 2020 22:55

ش*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2020ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادرلونی نے کہا کہ اقتدار اور مفادات کی حصول کے لئے کنٹینر اور دھرنے کی سیاست کا آ شیانہ بنانا چاہتے ہیں ان دھرنوں اور کنٹینر کی سیاست سے قوم کوبحرانوں کی دلدل سے نکلنے کا راستہ نظر نہیں آرہے ہیں اپوزیشن کے مختلف دلفریب بیانیے نعرے اور ایجنڈے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیاجارہا ہے قوم کی دردوفکر نہیں اقتدار تک رسائی کا وہی راستہ اختیار کیا جارہا ہیجو ان سے پہلے والوں نے اپنایا تھا اب عوام نے ان مفادپرستوں کے دوغلاپن مزاج کو سمجھ جاچکے ہیں ان جماعتوں نے کل دوسروں پر تنقید کرنے والوں کاراستہ جلسوں سے لے کر پارلیمان تک اپنائے رکھا ہے یہ نہ تو نظریات کی جنگ ہے، نہ جمہوریت اور نہ بحرانوں سے نجات کے لیے جنگ ہیصرف اقتدار کی حصول کا کھیل ہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن اور حکومت دونوں سے یہ توقع نہیں رکھی جا سکتی کہ وہ ذاتی مفادات سے بے نیاز ہو کر محض قومی اور ملکی سطح پر بحرانوں سے نمٹنے ک اسوچیں غیر آئینی اقدام، اس وقت ملک اور سیاسی نظام کے مفاد میں نہیں انہوں نے کہا کہ انتخابات میں نادیدہ قوتوں کی مداخلت کاراستہ روکنا اور آئین کے اساسی اصولوں سے احتسابی عمل اوراحتساب کے نام پر سیاسی انتقام یا جانب داری کا تاثر ختم کرنے کے لیے پارلیمنٹ سے مشترکہ جدوجہد اورمل کر آواز اٹھانی چاہئے انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت جس سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہے اس کے لئے سنجیدگی اور آئینی طرز عمل کو اپنانا ہیآئینی حدود کی پامالیاں اور اداروں کی ٹکراسے ملک میں انتشاروافراتفری ہے ملک مسائل سے دوچار ہورہی ہے آئین نے سب کیلئے حدود متعین کردی گئی ہے آئین کے تحت ہر ایک کو اپنے اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنے سے ملکی ادارے مضبوط ہونگے انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی میں ہی ملک کی سلامتی، بقاء اور یکجہتی مضمر ہے۔

آئین کوذاتی مفادات کی تابع بنانے کی بجائے قومی مفاد کاسوچ کرے انہوں نے کہا کہ کوئی مقدس گائے نہیں سب کا احتساب ہونا چاہیے یکطرفہ اور جانبدار احتسابی عمل سے ملک کو نقصان پہنچے گا احتساب کو موثر اور جائز حیثیت میں اسی وقت ہی پذیرائی حاصل ہو سکتی ہے جب سماج کے ہر شخص پر ہوتا ہوا یوں دکھائی دے کہ کوئی خاص و عام اس کی زد سے نہ بچ سکیانہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کوقومی اورملکی مسائل پریکجہتی پیدا کرنے سے مقتدر قوتوں کاراستہ روک سکتے ہیں درپیش چیلنجز نمٹنے کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کی متقاضی ہی

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں