ہسپتالوں کی نجکاری، لواحقین کوٹہ اور پروموشن کوٹہ پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے، عبدالسلام زہری

بدھ 1 مئی 2024 21:43

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر عبدالسلام زہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ہسپتالوں کی نجکاری کرکے عوام سے صحت کی سہولیات بھی چھیننا چاہتا ہے۔ اور یہ کہ ہم ہسپتالوں کو پرائیویٹ۔ کبھی ہونے نہیں دیں گے۔ فنانس سے منظور شدہ پوسٹوں کو منسوخ کرکے عارضی بنیادوں پر بھرتیاں اس سلسلے کی کڑی ہیں۔

جو کہ مہنگائی میں پسے ہوئے عوام کو مزید مشکلات سے دوچار کرے گی۔ مزید کہا کہ پیرامیڈیکس کے سروس اسٹرکچر پر سست روی کی وجہ سے کئی پیرامیڈیکس سالوں سے پروموشن کے حق و حقوق سے محروم ہیں، جن میں بہت سے لوگ شامل ہیں جن کی پروموشن سالوں سے (ڈیو ہے ) ہونا چاہیے تھا ،جس میں کافی لوگ ریٹائر ہوگئے کافی وفات پاچکے ہیں ،لیکن سروس اسٹرکچر جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

جو کہ پیرامیڈیکس کے صبر کو آزمانے کی حد ہوچکا ہے ، صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے احتجاجی جلسے سے خطاب کرنے والوں میں صوبائی جنرل سکریٹری محمد طاہر ہوتک۔ چیئرمین محمد گل دہوار۔ سجاد احمد رئیسانی، غلام سرور مینگل، منظور احمد سرپرہ، حاجی عبدالغنی زہری، حاجی شفاء مینگل اور دوسرے صوبائی و ضلعی رہنما شامل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ چند پیرامیڈیکس عناصر ہیں جو کہ بیوروکریسی کے گود میں بیٹھ کر اپنے ذاتی مفادات کی خاطر پیرامیڈیکس کے مسائل حل کرنے کے بجائے دیوار بننے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی پیرامیڈیکس میں کوئی حیثیت نہیں ہے اور خود کو پیرامیڈیکس کا والی وارث دکھانے کی جھوٹی کوشش کر رہے ہیں جو کہ پیرامیڈیکس نے انھیں مسترد کیا ہوا ہے۔

بلوچستان میں واحد ذریعہ معاش گورنمنٹ کی نوکری ہے جس کو عوام سے چھین کر عارضی بنیادوں پر بھرتی کی جارہی ہے۔ ہسپتالوں کی نجکاری سے عوام کو 50 روپے لیبارٹری ٹیسٹ اور ایکسرے نجکاری کے بعد پانچ پانچ ہزار روپے تک پڑیں گے۔ اور ہسپتالوں کو کاروبار بنایا جائے گا جس سے عوام کو شدید پریشانیوں کو سامنا ہوگا۔ حکومت کو چاہیئے کہ ہسپتالوں کی نجکاری کے بجائے ہسپتالوں میں مفت ادویات اور جدید مشینری سے لیس کر کے عوام کو سہولیات فراہم کرتا۔

لیکن افسوس کہ ٹوٹی پھوٹی مفت سہولیات کو بھی عوام کے دسترس سے دور کیا جارہا ہے۔ جو کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے اور نہ ہم برداشت کریں گے۔شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہسپتالوں کی نجکاری کے بجائے عوام کو سہولیات دی جائیں۔ عارضی بنیادوں پر بھرتی کے بجائے فنانس سے منظور شدہ پوسٹوں پر مستقل بنیادوں پر بھرتیاں کی جائیں۔ پیرامیڈیکس کے سروس اسٹرکچر، اپگریڈیشن اور سروس رولز فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے۔

اور اب یہ احتجاج گرینڈ ہیلتھ الائنس کے پلیٹ فارم سے اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارے تمام مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہوتا بصورت دیگر احتجاج کو مزید سخت سے سخت کیا جائے گا جس میں سروسز کی بائیکاٹ کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔صوبائی صدر عبدالسلام زہری نے بلوچستان کے تمام پیرامیڈیکس کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بنیادی حقوق سروس اسٹرکچر ، اپگریڈیش، سروس رول ، ہیلتھ فیکلٹی کالج ، حاصل کرنے کیلئے اور ہسپتالوں کی نج کاری روکنے کیلئے احتجاج اور ہڑتال ہی آخری حل نظر آرہا ہے، ہم نے کئی مرتبہ دل سے چاہا کہ ٹیبل ٹاک ( میز) پر ہمارے مسائل حل ہوں ، لیکن ہر بار ہمارے ساتھ دھوکا ہوا اس لئے تمام بلوچستان کے پیرامیڈیکس اضلاع و یونٹ بھر پور طریقے سے ہڑتال و احتجاج کیلئے تیاریاں شروع کردیں ایک ہفتے کے اندر ہمارے مطالبات نہیں ماننے گئے تو تنگ آمد جنگ آمد ، تالا بندی ، سرنج و قلم چھوڑ ، تا دم بھوک ہڑتال اور تمام سروسز سے مکمل بائیکاٹ کریں گے ایک بار پھر سے کہتا ہوں ان تمام کی ذمہ دار گورنمنٹ بلوچستان ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں