Wڈی جی آئی آیس پی آر نے لاپتہ افراد کے حوالے سے جو کہا گیا ہے ہم ثبوت کے ساتھ انکا جواب دہ ہیں پریس بریفنگ میں مچھ میں فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارے جانے والے ودود ساتکزئی اور گوادر میں مارے جانے والے کریم جان کے نام لاپتہ افراد کے فہرست میں شامل تھے جسے ہم تنظیمی سطح پر مسترد کرتے ہیں،ماما قدیربلوچ
پیر 13 مئی 2024 22:40
(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ اصل حقیقت یہ ہے کہ ودود ساتکزئی 12 اگست 2022 میں جبری گمشدگی کا شکار ہوا تھا اور 9 فروری 2023 میں بازیاب ہوئے انکی بازیابی کی تصدیق وی بی ایم پی اور انکے اہلخانہ نے کیا تھا جو ریکارڈ پر موجود ہے ودود ساتکزئی کے بازیابی کے بعد اسکے اہلخانہ سمیت کسی بھی تنظیم نے یہ دعوی نہیں کیا کہ وہ جبری لاپتہ ہے اور نہیں کسی تنظیم کے لاپتہ افراد کے فہرست میں اسکا نام شامل تھا ودود ساتکزئی اپنے بازیابی کے بعد کب اور کس طرح بی ایل اے کو جوائن کیا تھا اسکے حوالے سے ہمیں علم نہیں ہے ۔
ڈی جی آئی آیس پی آر کے ترجمان نے اپنے پریس بریفنگ میں لاپتہ افراد کے حوالے سے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ملک سے باہر بیٹھے ہیں انکے نام بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں موجود ہے اور بلوچستان کے علاقے مچھ اور گوادر میں فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارے جانے والے ودود ساتکزئی اور کریم جان کے نام بھی لاپتہ افراد کے لسٹ میں شامل تھے کریم جان کو فورسز نے 23 مئی 2022 میں جبری لاپتہ کیا تھا اور 31 جولائی 2022 کو سی ڈی ٹی کی طرف سے ان پر دھماکہ خیز مواد رکھنے کا الزام لگا کر انکی گرفتاری ظاہر کی تھی تاہم انکی جبری گمشدگی کی ناقابل تردید شوائد کی وجہ سے عدالت نے انہیں تمام الزامات سے بجا طور پر بری کردیا اور 17 اگست 2022 کو عدالت کے حکم پر کریم جان کو رہا کیا گیا کریم جان کے رہائی کے بعد اسکے اہلخانہ اور نہی کسی تنظیم نے یہ دعوی کیا کہ وہ جبری لاپتہ ہے اور نہی لاپتہ افراد کے فہرست میں انکا نام شامل تھا ۔پریس بریفینگ میں یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ ملک سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں انکا نام بھی مسنگ پرسن کی فہرست میں شامل ہے اس کو مسترد کرتے ہیں اور ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کسی بھی ایسے شخص کا نام لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل نہیں ہے جو ملک سے باہر بیٹھا ہو یہ وہ بلوچ مسلح تنظیموں کا حصہ بن کر ریاست کے خلاف لڑرہا ہوں انہوں نے سرفراز بنگلزئی کے سلیم صحافی کے ساتھ ہونے والے ایک انٹرویو کا مثال دیتے ہوئے کہا کہ جہاں پر سرفراز بنگلزئی کہتا ہے کہ بہت سے ایسے لوگ ہے کہ وہ افغانستان میں بیٹھے ہوئے ہیں انکا نام لاپتہ افراد کے فہرست میں شامل ہے تو سلیم صحافی ان سے سوال کرتا ہے کہ ایک ایسے شخص کا نام بتادے جو افغانستان میں بیٹھا ہے اور اس کا نام لاپتہ افراد کے فہرست میں شامل ہے تو سرفراز بنگلزئی کہتا ہے کہ سفیر بلوچ افغانستان میں بیٹھا ہوا ہے اور اسکا نام لاپتہ افراد کے فہرست میں شامل ہے لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ آج تک کسی نے یہ دعوی نہیں کیا ہے کہ سفیر بلوچ لاپتہ ہے اور نہیں اسکا نام لاپتہ افراد کے فہرست میں شامل ہے بلکہ سفیر بلوچ کا بھائی جمیل سرپرہ لاپتہ ہے دیکھے سرفراز بنگلزئی 15 سال سے بلوچ مزحتمی تنظیموں کے ساتھ منسلک رہا ہے اور افغانستان بھی چلا گیا تھا اب وہ ریاست کے سامنے ہتھیار ڈال دیا ہے لیکن ایک بھی ایسے شخص کا نام ثابت نہیں کرسکا کہ وہ ملک سے باہر بیٹھا ہو اور اسکے حوالے سے یہ دعوی کیا جارہا ہو کہ وہ لاپتہ ہے جب 1976 میں سردار عطا اللہ کے بیٹے اسد اللہ مینگل کو انکے ایک دوست احمد شاہ کرد کے ساتھ حساس اداروں نے شدید تشدد کے بعد غیر قانونی طریقے سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا جو بلوچستان میں جبری گمشدگی کا رپورٹ ہونے والا پہلا کیس ہے تو اس وقت کے وزیر اعظم ذولقفار بھٹو اپنے کتاب میں لکھا ہے کہ جب اس نے ملک کے طاقتور اداروں کے سربراہوں سے پوچھا کہ مجھے بتایا جائے کہ اسد اللہ مینگل اور اسکا دوست زندہ ہے یا نہیں اگر زندہ ہے تو وہ کس ادارے کے حراست میں ہے ذوالفقار بھٹو نے اپنے کتاب میں لکھتا ہے کہ انہیں طاقتور اداروں کے سربراہوں کی طرف سے یہ جواب ملا کہ اسد اللہ مینگل کے خاندان کو بتایا جائے کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ افغانستان چلا گیا ہے اگر دیکھا جائے اب بھی پچاس سال گزرنے کے بعد بھی جبری گمشدگیوں کے حوالے سے ریاستی ادارے یہی منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ لاپتہ افراد بیرون ملک چلے گئے ہیں یا پھر وہ کہتے ہیں کہ وہ بلوچ مزحمتی تنظیموں کا حصہ ہو کر ریاست کے خلاف مسلح کاروائیاں کررہے ہیں۔کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں
/ایشیاء میں پاکستان، ایران اور افغانستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے متاثر ہونے والے بدترین ممالک ہیں ..
uپوری قوم کو ایٹمی طاقت ہونے پر فخر ہے ، چوہدری نعیم کریم
،سیکو رٹی فورسز کے جوانوں نے جوانمردی اور بہادری کے ساتھ دہشتگردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش ..
ڑ*21 یا 22 جون کو بجٹ پیش کرنے کے لئے تیاری جاری ہے ، وزیر اعلیٰ بلوچستان
ملک بھر کی طرح جعفرآباد میں بھی یوم تکبیر کے موقع پر ریلی کا انعقاد
قلعہ سیف اللہ میں بھی یوم تکبیر جوش و جذبے سے منایا گیا
ایس بی کے سردار بہاد رخان ویمن یونیورسٹی کے تحت کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جا ئیں گی، وزیراعلی بلوچستان
یوم تکبیر کے موقع پر اوتھل میں ریلی کا انعقاد
پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے کیلئے قومی یکجہتی اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا، مقررین
یوم تکبیر کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیرآباد بتول اسدی کی قیادت میں ریلی کا انعقاد
دکی میں بھی یومِ تکبیر جوش و جذبے سے منایا گیا
یوم تکبیر ہمیں اپنے تحفظ ،قومی سالمیت اور بقا کا درس دیتا ہے، ڈی سی چمن
کوئٹہ سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
غلط بیانیے کے ذریعے ریاست اور نوجوانوں میں خلیج پیدا کی گئی،سرفرازبگٹی
-
فلسطین کی آزادی اور خود مختاری کیلئے دنیا اکٹھی ہو رہی ہے‘علیم خان
-
نواز شریف کو ایک سازش کے تحت نا اہل کیا گیا‘ اسحاق ڈار
-
قبائلی ایجنسی جہاں 4 گیس فیلڈ ملک کو گیس فراھم کررہے ہیں ،سپریم کورٹ
-
آج 28 مئی ہے، ہم 28 مئی والے ہیں ، 9 مئی والے نہیں
-
عمران خان کہہ دیں کہ تیسری فورس وہ نہیں تھے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا
-
نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے ذریعے قومی سطح پر صوبے کا تصور موثر طور پر واضح ہوا ،وزیراعلی میرسرفرازبگٹی
-
وزیراعظم شہبازشریف کارفح میں اسرائیل کی اندھا دھند بمباری پر گہری تشویش کا اظہار
-
مسلم لیگ نون نے ثاقب نثار کا فیصلہ آج ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے‘مریم پارٹی کے لیے جیل گئیں مگر اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا.نوازشریف
-
بھٹو کے وڑن کی بدولت پاکستان نیوکلیئر ممالک کی فہرست میں شامل ہوا، شیری رحمن
-
ہمیں اپنے سائنسدانوں کی شب و روز محنت کا اعتراف کرنا ہو گا،یوسف گیلانی
-
نواز شریف کی تقریر ان کی سیاست کی طرح خالی ہے، فواد چوہدری