ڑ*عوامی مسائل کا حل سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے ، مولانا عبدالرحمن رفیق

گیس، بجلی، منشیات فروشی، ہسپتالوں میں ادویات اور سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، پریس کانفرنس

پیر 13 مئی 2024 22:40

xکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2024ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے ا میر مولانا عبدالرحمن رفیق نے کہاکہ عوامی مسائل کا حل سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے قوم کی آواز بنکر مشکلات کو آسانی میں بدلنے کیلئے اپنا کردار ادا کریںتمام بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ہفتہ میں 3 دن مرمت کے بہانے گیس کی بندش ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ، پانی کی عدم فراہمی ، تاجروں سے بھتہ خوری ، زمینداروں کے مسائل کا حل ،شہر میں فحاشی و عریانی ، ہسپتالوں میں ادویات اور علاج کی سہولیات کا فقدان ، منشیات فروشی کا دھندہ ، سیوریج کا نظام درہم برہم جیسے بہت سے مسائل کا حل وقت کی اہم ضرورت ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو جمعیت علماء اسلام عوامی مسائل پر خاموش نہیں رہے گی ہر فورم پر آواز بلند کرکے تحریک شروع کرے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر مولوی محمد ایوب بشیر احمدو دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی عدم فراہمی ہفتے میں تین دن مرمت کے نام پر بندش معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اس کے باوجود ہزاروں ، لاکھوں روپے کے بل بھیجے جارہے ہیں تمام حربے عوام کو سول نافرمانی کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے عدلیہ کے فیصلوں پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ادارے ایک دوسرے کے فیصلے ماننے سے انکاری ہیںعدلیہ اپنے فیصلوں پر اداروں کوعملدارآمد کرنے کا پابند بنائیں میٹر خرابی کے بہانے لوگوں کو ہزاروں ، لاکھوں روپے کا بل بھیج کر لوگوں کی زندگی حرام کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ انتہاء کو پہنچ چکی ہے اسٹریٹ لائٹس پر بھی بجلی نہیں ہوتی پورا شہر اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے اور امن وامان کی صورتحال بگڑ رہی ہے بلوچستان میں سندھ سے آئے ہوئے بکھاری بچوں کو اغواء کرکے لے جاتے ہیں ریاست اور حکمران عوام کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بناکر ذمہ داری پوری کریں تھانے کے ایس ایچ اوز اور موبائل گشت بڑھایا جائے عوام اور پولیس ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں عوام کو اعتماد میں لئے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں کو تنگ کرکے ان کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش ہورہی ہے چیک پوسٹوں، چوکوںچوراہوں پر انہیں روک کر بھتہ وصول کیا جاتا ہے قانون کے مطابق جو چیز بارڈروں، چوکیوں اور دوسرے شہروں سے جب کوئٹہ شہر پہنچتا ہے گوداموں اور دکانوں پر چھاپے غیر قانونی ہے فورسز نے بھتہ وصولی اور سامان ضبطگی کا سلسلہ شروع کرکے تاجروں کا جینا حرام کردیا ہے جس سے نوبت مرنے اور مارنے تک پہنچ چکا ہے پر امن عوام کو بلا جواز اشتعال دلانا حکومت اور ریاست کا کام نہیں بلکہ عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے عوام کے خون پیسنے کے ٹیکسوں سے تنخواہیں وصول کرنے والے لوگوں کو زندہ درگور کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے ہر جگہ کچرے کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہے بارش کے دنوں میں سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ ٹینکرز عوام کو مہنگے داموں پانی فراہم کررہے ہیں لیکن عوام سرکاری ٹیوب ویلوں کے پانی سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے سرکاری ادویات پرائیویٹ میڈیکل سٹوروں پر فروخت کئے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ زمینداروں کے جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں حکومت زمینداروں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بناکر تمام ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کئے جائیں۔ ریاست اور حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے عوام مسائل کے گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں اگر ان سے حکومت نہیں چلتی اور مسائل حل نہیں ہوتے تو استعفیٰ دیکر عوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کیا جائے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں