بلوچستان کا بینہ کادو روزہ اجلاس ،تعلیم صحت ،گڈ گورننس سے متعلق پوائنٹس زیر غور آئے،شاہد رند

سزاء اور جزا کا نظام جب تک رائج نہیں کریں گے تب تک گڈ گورننس ممکن نہیں،ترجمان حکومت بلوچستان

بدھ 22 مئی 2024 18:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ صوبائی کا بینہ کے دو روزہ اجلاس میں تعلیم، صحت اور گڈ گورننس سے متعلق پوائنٹس زیر غور آئے ،وزیر اعلی بلوچستان نے تعلیم اور صحت کی بہتری کے لئے وزرا ء کو پلان پیش کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، سزائ اور جزا کا نظام جب تک رائج نہیں کریں گے تب تک گڈ گورننس ممکن نہیں۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو وزیر اعلیٰ سیکر ٹریٹ میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس 21 اور 22 مئی کو ہوا جس میں میں 30 پوائنٹس کا ایجنڈا زیر غور آیا جبکہ اجلاس میں بلوچستان کابینہ نے انتظامی امور سمیت مفاد عامہ سے متعلق اہم فیصلے کئے ہیں صوبائی کا بینہ نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری کے لئے اصلاحاتی عمل پر اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے دونوں محکموں کے وزرائ کو جامع سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے دونوں شعبوں میں افسران اور اہلکاروں کی ترقی کو کارکردگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے آئندہ آنے والے دنوں میں وزیر صحت اور وزیر تعلیم اپنے اپنے محکموں سے متعلق پلان جمع کروائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کابینہ نے کم عمری کی شادی کی روک تھام کے بل 2024 اورگھریلو تشدد کے خاتمے کے ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی ہے اس دوران کابینہ نے صوبائی زکوٰة کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین کی تقرری ٹیسٹ انٹرویو کے ذریعے میرٹ پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان حکومت بلو چستان شاہد رند نے کہاکہ بلوچستان کابینہ نے وفاقی لیویز کو صوبائی لیویز فورس کے انتظامی ڈھانچے میں لانے کی منظوری دے دی وفاقی لیویز کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لئے صوبائی وزراء کی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں سر دار سر فراز ڈمکی، سر دار عبد الرحمن کھیتران اور نور محمد شامل ہیں جبکہ کمیٹی کی سربراہی صوبائی وزیر داخلہ کریں گے ، انہوں نے کہاکہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں سبی میں خواتین پولیس اسٹیشن کے قیام ،بلوچستان کابینہ نے نجی سیکورٹی کمپنیوں کی تجدیدی و اجراء فیس میں اضافے اوربلوچستان فرانزک سائنسز ایجنسی کے قیام کی منظوری بھی دے دی گئی ہے فارنزک لیب کی عمارت پر ترمیم کر کے قابل استعمال لایا جا سکتا ہے ، سزااور جزا کا نظام جب تک رائج نہیں کریں گے تب تک گڈ گورننس ممکن نہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلو چستان عوامی پارٹی کے سینیٹر کہدہ بابر کی جانب سے بلوچستان کی نشستوں میں اضافے سے متعلق ایک آئینی بل لایا گیا تھا جس کی صوبائی کابینہ نے حمایت کی ،کرغستان میں پاکستان سے تعلق رکھنے پھنسے 95 طالب علموں کے اعداد و شمار موصول ہوئے ہیںجس کی واپسی کے لئے انتظام کیا جا رہا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں