راولپنڈی ،ڈھوک چوہدریاں میں سگے چچا نے 7سالہ بھتیجی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر گھر کے اندر ہی موت کے گھاٹ اتار دیا

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزم کا اعتراف جرم، سی پی او محمد فیصل رانا نے رپورٹ طلب کرلی

جمعہ 22 نومبر 2019 22:25

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2019ء) راولپنڈی تھانہ ایئر پورٹ کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں سگے چچا نے 7سالہ بھتیجی کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گھر کے اندر ہی موت کے گھاٹ اتار دیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا، وزیر اعلیٰ پنجاب کے نوٹس پر رپورٹ بھجوا دی گئی، واقعات کے مطابق تھانہ ائیر پورٹ پولیس کو نور اللہ خان نے درخواست دی کہ ڈھوک چوہدریاں میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہوں جب رات کو گھر آیا تو گھر کا مین دروازہ کھلاہواتھا اور برآندے میں میرے بیٹی سدرہ جس کی عمر 7سال ہے چار پائی پر لیٹی تھی اور اس کے منہ سے جھاگ نکل رہی تھی اندر کمرے میں جا کر اپنی بیوی کو اٹھایا اور اس کو بتایا ہم بیٹی کو لے کر قریبی ہسپتال لے گئے جہاں پر ڈاکٹروں نے بتایا کہ بچی کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے جائیں کیونکہ شبہ ہے کہ بچی کیساتھ زیادتی ہوئی ہے اور اس سے موت واقع ہوئی ہے بچہ کو ڈی ایچ کیو لے آئے جہاں پر ڈاکٹروں نے بچی کا معائنہ کیا اور بتایا کہ بچی کی موت واقع ہو چکی ہے اور اس کسی نے زیادتی کی ہے،وقوعہ کی اطلاع ملنے پر سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل، ایس پی پوٹھوہار سید علی اور اے ایس پی سول لائن بینش فاطمہ کو موقع پر بھجوایا،جنہوں نے جائے وارادت سے سے بچی کی لاش اپنی نگرانی میں پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال بھجوایا ،اسی دوران ایس پی پوٹھوہار سید علی اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل نے جائے وقوعہ پر ایک بستر پر خون کے چھینٹے دیکھے تو اس متعلق دریافت کیا تو ان کو اس بارے آگاہ کیا پولیس نے مقتولہ کے 22سالہ چچا کو حراست میں لے لیا،اسی دوران ہسپتال کے ڈاکٹروں نے تصدیق کر دی کہ7سالہ مقتولہ سدرہ کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے،جائے وقوعہ سے کرائم سین اور فارنزک سائنس لیبارٹری کی ٹیموں نے بھی شواہد اکٹھے کئے،ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل،ایس پی پوٹھوہار سید علی اور اے ایس پی سول لائن بینش فاطمہ نے حراست میں لئے گئے ملزم سے تفتیش کی اور سی پی او فیصل رانا کو بتایا کہ 7سالہ مقتولہ سدرہ کے زیادتی قتل کے الزام میں حراست میں لئے گئے ملزم نے سنگین اور سفاکانہ واردات کا اعتراف کر لیا ہے،ملزم مقتولہ کا چچا ہے جس کی تین سے چار ماہ قبل شادی ہوئی تھی اور بیوی ناراض ہو کر اپنے گھر چلی گئی تھی جس نے نہ صرف زیادتی قتل کی سنگین ترین واردات کی ہے بلکہ مقدس ترین خونی رشتے کو بھی بھیانک انداز میں پامال کیا ہے،تھانہ ائیر پورٹ میں مقتولہ سدرہ کے والد نور اللہ کی مدعیت میں زیادتی قتل کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نی7سالہ بچی کے زیادتی قتل کی واردات کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی، راولپنڈی پولیس حکام نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مقدمہ کے اندراج،واردات کے ٹریس ہونے اور ملزم کی گرفتاری و اعتراف جرم کے حوالے سے رپورٹ بھجوائی ،سی پی او کو یہ بھی بتایا گیا کہ ملزم نے جہاں پر ابتدائی تفتیش کے دوران سنگین ترین زیادتی قتل کی واردات کا اعتراف کیا ہے وہاں پر ایسے ایسے ہولناک انکشافات کئے ہیں جس سے دل دہل جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کی سفاکیت کے سارے اعترافات مقدمہ کی مثل پر لائیں جائیں گے،سی پی او فیصل رانا نے 7سالہ بچی سدرہ کے سفاکانہ زیادتی قتل پر گہرے افسوس اور رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کا ہونا معاشرتی بدقسمتی ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں