علاقہ مجسٹریٹ نے ایس ایچ اوتھانہ صادق آباد کے مبینہ تشدد سے زخمی نوجوان کی درخواست ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو بھجوا دی ، رپورٹ طلب

ہفتہ 17 نومبر 2018 20:49

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2018ء) علاقہ مجسٹریٹ عبدالستار اعوان نے ایس ایچ اوتھانہ صادق آباد کے مبینہ تشدد سے زخمی نوجوان کی درخواست ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو بھجواتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ سی پی او راولپنڈی نے متاثرہ شخص کی درخواست پر اے ایس پی نیو ٹائون کو تحقیقات کا حکم دیا ہے راجہ نوید صابر سکنہ ڈھوک علی اکبرکے مطابق اس کے بھائی کی گاڑی کے ایکسیڈنٹ کی اطلاع پرجب وہ تھانہ صادق آباد پہنچا تو ایس ایچ او نے حوالات میں بند کرکے ڈنڈوں سے تشددکانشانہ بنایا،بعدازاں شہری کے گھر پر پولیس نے دھاوا بول کر چادر چاردیواری کا تقدس پامال کیا، خواتین کے ساتھ دست درازی اور توڑ پھوڑ کیمتاثرہ شہری کی جانب سے اس حوالے سے سی پی او راولپنڈی کو دی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیاکہ اسکے بھائی کامران کی گاڑی کے ایکسیڈنٹ کی اطلاع ملی وہ تھانے پہنچاتو پتہ چلاکہ محافظ فورس والے اسے اور متاثرہ فریق کو تھانے لارہے ہیں، وہ انتظار میں تھاکہ اس دوران تھانے میں ماجد ستی، ارشد ستی،طارق مسعوداورناصرستی دیگر کے ساتھ تھانے آئے، ایس ایچ او کے کمرے میں چلے گئے، وہاں سے نکلنے کے بعد انھوں نے تلخی شروع کردی، اس دوران ایس ایچ او ملک خضر حیات، ماجد ستی کے ہمراہ کمرے سے باہر نکل کر ملازمین کو بلوالیتے ہیں، ایس ایچ او کے حکم پر اسے حوالات میں بند کرکے 4 ملازم پکڑلیتے ہیں ایس ایچ او بیس بال والے ڈنڈے سے اسکے پائوں پر ضربات لگانا شروع کردیں رات 10 بجے کے لگ بھگ ایس ایچ او ملک خضر حیات نے دیگر جوانوں کے ہمراہ اسکے گھر پر چھاپہ مارکرچادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیاخواتین سے دست درازی اور گھر میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعداسکے بھائی سلطان صابرکو بھی تھانے لے آئے جہاں ہم دونوں بھائیوں کو حوالات میں بند کردیاجاتاہے بھائی کورات 2 بجے چھوڑدیا جبکہ سائل کو اگلے دن شام 5 بجے جانے کی اجازت دی گئی تھانے سے واپسی پر گھر آیاتو پتہ چلاکہ نامعلوم افراد نے گھر پر فائرنگ کرکے خوف وہراس پھیلایاہواتھا ادھراس حوالے سے ایس ایچ او تھانہ صادق آباد ملک خضر حیات کا کہناہے کہ درخواست دہندہ اور اسکے بھائیوں کے خلاف کارسرکارمداخلت اور جھگڑے کا مقدمہ درج ہے، اسے پکڑاتو اہل علاقہ کی مداخلت پر گرفتاری التواء میں رکھی، بعد ازاں اس نے ایشو بنادیا، سی پی او کے حکم پر اسے میڈیکل کے لئے بجھوادیاہے تمام الزامات بے بنیاد ہیں انکوائری میں بھی سامنے آجائے گا ملزم اوراسکے دیگر ملزم بھائی مقدمے کے اخراج کے لئے کہانی بنارہے ہیںدوسری جانب سی پی او نے معاملے کی انکوائری متعلقہ اے ایس پی نیوٹاون کو بھجوا دی ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں