راولپنڈی ،سٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہو گیا ،شہری و تاجر موٹر سائیکل سوارمسلح ڈاکوئوں سے خوفزدہ

راولپنڈی پولیس جرائم کنٹرول کرنے میں ناکام ،روزانہ درجنوں سٹریٹ کرائم کی سنگین وارداتوں نے راولپنڈی پولیس کو تگنی کا ناچ نچا ڈالا

جمعرات 23 مئی 2019 00:20

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2019ء) راولپنڈی میں سٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہو گیا پولیس بے بس ہو کررہ گئی شہری و تاجر موٹر سائیکل سوارمسلح ڈاکووں سے خوف زدہ راولپنڈی پولیس جرائم کوکنٹرول کرنے میں ناکام روزانہ درجنوں سٹریٹ کی سنگین وارداتوں نے راولپنڈی پولیس کو تگنی کا ناچ نچا ڈالا، تفصیلات کے مطابق راولپنڈی شہر اور کینٹ کی شاپنگ مارکیٹوں ،بازروں ، گلی محلوں میں سٹریٹ کرائم کی روزانہ کی بنیادوں پر سنگین وارداتیں پیش آ رہی ہیں خاص کر تھانہ نیوٹاون کے علاقے کمرشل مارکیٹ، رحمان آباد چوک ، سکتھ روڈ، پنڈورہ ، ڈبل روڈ، تھانہ صادق آباد کے علاقے مسلم ٹائون ، آفندی کالونی، صادق آباد چوک،تھانہ وارث خان کے علاقے آریہ محلہ، سرسید چوک ، کوہستان کالونی، ڈھوک الئی بخش، ڈھوک کھبہ،ندیم کالونی، تھانہ بنی کا علاقہ اصغرمال چوک، صدیقی چوک ، تھانہ ایئر پورٹ کے علاقے چکلالہ سکیم تھری ،ایئر پورٹ ہاوسنگ سوسائٹی ،تھانہ کینٹ کے علاقے صدر ہاتھی چوک ، بینک روڈ، جی پی او چوک ،تھانہ گنجمنڈی کے علاقے ڈھوک حسو، عالم آباد، باغ سردارں ،خاص کر شامل ہیں ان تھانوں کے ان مقامات پر روز شام کو موٹر سائیکل سوار شہریوں ، شاپنگ کے لیے آنے والی خواتین ، بچوں سے موبائل فون، پرس چھین لینا روزانہ کا معمول بن چکا ہے روزانہ کی بنیادوں پر دس سے پندرہ وارداتیں معمول کا حصہ بن چکی ہیں پولیس بری طرح بے بس اور ناکام نظر آتی ہے پولیس کی تمام تر حکمت عملیاں ناکام ہو چکی ہیں جس کی ایک خاص وجہ راولپنڈی کے تھانوں میں کوئی تجربہ کار تفتیشی اور اہلکارز موجود نہیں سابق آر پی وصال فخر سلطان راجہ نے اپنے دور میں ایس ایچ اوز کے ساتھ جرائم کو قابو کرنے والی تجربہ کار ٹیموں کو توڑ دیا گیا تھا اور ان تفتیشی افسران اور اہلکاروں کے تبادلے جان بوجھ کر جہلم، چکوال ، اٹک، کر دیے گئے تھے جس کی وجہ سے جرائم کا گراف خطرناک حد تک زیادہ ہو گیا ، جن تجربہ کار اہلکاروں اور تفتیشی افسران کو ضلع بدر تبادلے کر کے محکمانہ سزائیں دی گئیں یہ پولیس ملازمین جرائم کو کنٹرول کرنے میں نہ صرف بہترین حکمت عملی اپناتے بلکہ جرائم پیشہ ٹھکانوں سے بھی بخوبی واقف تھے جس کی وجہ سے جرائم کنٹرول میں تھا، مگر اب جرائم کا گراف کہیں زیادہ حد تک بھڑھ چکا ہے ،تاجروں کی اکثریت نے دیگر اضلاع میں ماضی میں کیے گئے تبدیل ہو نے والے پولیس ملازمین کودوبارہ راولپنڈی میں تعنیات کرنے کا مطالبہ کیا ہے اورآئی جی پنجاب سے راولپنڈی میں سٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں