ساہیوال،ٹیچنگ ہسپتال نئے تعمیر شدہ وارڈ جدید مشینر ی سے محروم ۔ مردہ خانہ کی زبوں حالی

جمعہ 17 مئی 2024 21:03

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال کے بیرو ن ملک سے در آمد شدہ مردہ خانہ کے دو سینٹرل ائیر کنڈیشنرز اور سکینگ یونٹ چار سال سے دستاویزات کے مطابق گودام میں پہنچ چکے ہیں تاہم مردہ خانہ میںلاشوں کے پوسٹ مارٹم کی نئی عمارت ان چیزوں سے محروم ہے ۔ دودیگر ائیر کنڈیشنڈاورپوسٹ مارٹم کی وین (گاڑی)کے مبینہ طور پر چوری ہونے کی ایک انکوائری کمیٹی کے ذریعے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کھوہ کھاتے میں ڈال رہے ہیں۔

یہ انکشافات وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نام خط میں کیے گئے ہیں۔خط کے مطابق چلڈرن وارڈ کے چھ انکوبیٹر تین سال سے گودام میں بند رکھے گئے ہیں تاکہ اگر ان کو نئی تعمیر شدہ وارڈ میں نصب کر دیا گیاتو پروفیسروں کے پرائیوٹ کلینک کا کاروبار متاثر ہو گاجس کی وجہ سے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے اس بنیادی سہولت سے محروم ہیںاور اگر کسی مریض کو ضرورت پڑتی ہے تو اسے پرائیوٹ کلینک پر بھیج کر منہ مانگے دام وصول کیے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پرائیوٹ کاربار کی خاطر کرونا کے دوران 11وینٹی لیٹر حکومت نے ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال کو فراہم کیے لیکن چھ وینٹی لیٹر آئی سی یو میں لگا دیے گئے جبکہ پانچ اب بھی گودام کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ درآمد شدہ سرکاری مشینری سٹوروں اور گوداموں میں پڑی ہونے کا دعویٰ توسرکاری دستاویزات میں کیا جارہا ہے لیکن سرکاری عمارت کی تعمیر کو مکمل ہوئے عرصہ بیت گیاجس کی تنصیب نہیں ہو سکی۔ اگرمشینری موجود ہے تواس کا فزیکل چیک اپ وقت کی ضرروت ہے تاکہ غریب مریضوں کو جدید سہولتیں مہیا ہو سکیں۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں