بلدیہ اعلیٰ سکھر کی واٹر ورکس، سینیٹیشن اینڈ ڈرینج کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد

جمعہ 17 اگست 2018 00:10

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2018ء) میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی فراہمی آب کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت پر بلدیہ اعلیٰ سکھر کی واٹر ورکس، سینیٹیشن اینڈ ڈرینج کی انتظامی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی چیئرمین مختیار احمد کھوکھر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں یو سی چیئرمین غلام مرتضیٰ گھانگھرو، ڈاکٹر عبدالخالق جتوئی ، شفیق پیرزادہ ، مختار کمبوہ ، فراز ماکو ، عرفان احمد ، ذوالفقار قریشی ، پیہر دین بروہی ، عزیز اللہ مغل، XEN شرف الدین ڈنور، انچارج واٹر ورکس پیر عطاء الرحمن خان، AEN اکرم عباسی ، انجینئر آغا جاوید نے شرکت کی۔

اجلاس میں فراہمی آب کے نظام میں بہتری لانے کے لئے یو سی چیئرمینوں نے مختلف تجاویز پیش کیں جبکہ نئے کنکشن کیلئے کمیٹی سے منظوری لینے کو لازمی قرار دیا گیا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی مختیار احمد کھوکھر نے کہا کہ نئے کنکشن کے لئے کمیٹی سے اجازت لینا لازمی ہوگی ‘ فیصلے پر ہر صورت عمل کروائیں گے ‘ کمیٹی کی اجازت کے بغیر کنکشن لگانے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

XEN شرف الدین ڈنور نے اجلاس کے شرکاء کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ شہریوں کو طلب سے زیادہ پانی فراہم کیا جارہا ہے مگر بوسیدہ اور پرانی لائنوں کی وجہ سے لیکیج ہوتی ہے جس کے باعث شہریوں کو پانی کی فراہمی میں مشکلات پیش آتی ہیں ‘ غیر قانونی کنکشن بھی پانی کی بلا تعطل فراہمی میں رکاوٹ کا باعث ہیں ‘ غیر قانونی کنکشن کی روک تھام کے لئے جامع حکمت عملی بنائی جائے اور غیرقانونی کنکشن لگانے اور لگوانے والوں کے خلاف سزا مقرر کی جائے تاکہ یہ سلسلہ بند ہوسکے۔

اس موقع انچارج واٹر ورکس پیر عطاء الرحمن خان نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پانی کی سپلائی کی مین لائن سے کنکشن دینے پر پابندی لگائی جائے جبکہ پانی ضائع ہونے سے بچانے کے لئے شہریوں کو آگاہی دینا ہوگی ‘ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو پانی کا ضیاع روکنے کے لئے تشہری مہم چلائے تاکہ شہریوں کو آگاہی مل سکے جبکہ ریکوری اسٹاف کی کارکردگی کو بھی بہتر اور فعال بنانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ واٹر ورکس کا عملہ دیگر برانچز میں ڈیپوٹیشن پر بھیجا گیا ہے ‘ مذکورہ اسٹاف کی تعیناتی دوبارہ واٹر ورکس میں ہی کی جائے کیونکہ یہاں عملے کی کمی کے باعث بھی مشکلات پیش آتی ہیں ۔ کمیٹی نے انچارج واٹر ورکس کی تجویز منظور کرتے ہوئے ڈیپوٹیشن ختم کر کے واٹر ورکس کے تمام اسٹاف کی واٹر ورکس میں ہی تعیناتی کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں