سکھر: تاجر و شہری بجلی کے ڈیڈکشن بلوں کے اجراء کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

سیپکو انتظامیہ کے خلاف احتجاجی ریلی، مظاہرہ ،ایس ای آفس کے سامنے دھرنا سیپکو افسران نے زیادتیاں کرکے خود ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کیا ، جب تک ڈیڈکشن بلوں کا مسئلہ حل نہیں ہوگا احتجاج ختم نہیں کرینگے،رہنماؤں کا خطاب

منگل 25 ستمبر 2018 21:43

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2018ء) سکھر میں تاجر و شہری بجلی کے ڈیڈکشن بلوں کے اجراء کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے،سیپکو انتظامیہ کے خلاف احتجاجی ریلی،مظاہرہ ،ایس ای آفس کے سامنے سیکڑوں افراد کا دھرنا، سیپکو افسران نے زیادتیاں کرکے خود ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کیا ہے، اب جب تک ڈیڈکشن بلوں کا مسئلہ حل نہیں ہوگا احتجاج ختم نہیں کرینگے،رہنماؤں کا خطاب تفصیلات کے مطابق سکھر میں سیپکو کی جانب سے ہر ماہ صارفین کو لاکھوں روپے کے ڈیٹکشن بلوں کے اجراء کے خلاف آخرکار شہریوں اور تاجروں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اور وہ سڑکوں پر نکل آئے ہیں آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کی اپیل پر شہریوں اور تاجروں نے سیکڑوں کی تعداد میں سیپکو حکام کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی مظاہرہ کیا اور ایس ای سکھر کے دفتر کے سامنے پہنچ کر دھرنا دیا مظاہرین نے سیپکو حکام اور ملازمین کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی بھی کی اس موقع پر آل سکھر اسمال ٹریڈرز کے بانی ہارون میمن ، حاجی شریف بندھانی ، مشرف محمود قادری ، رضوان میمن ، لالہ عابد کھوکھر ، صابر بھایا اور دیگر تاجر رہنماؤں اور شہریوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیپکو حکام نے ہٹ دہرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف چند ماہ میں صارفین پر اربوں روپے کی ڈیٹکشن لگائی ہے اور وہ اپنی چوری پر پردہ ڈالنے کے لیے اس کا بوجھ عام و غریب صارفین پر ڈال رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہر بار سیپکو حکام کی جانب سے یقین دہانیاں کرائہ جاتی رہی ہیں کہ اس بار صارفین پر ڈیٹکشن نہیں لگائی جائے گی لیکن ہر بار وہ یقین دہانی صرف طفل تسلی ہی ثابت ہوئی ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ صارفین کے مسائل حل کرنے میں کسی طور سنجیدہ نہیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ صارفین پر عدالتی احکامات کی پابندی کے باوجود غیر قانونی ڈیٹکشن لگائی جارہی ہے یہاں پر جو ڈیٹکشن لگانے کا جو طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے وہ کسی طور وزارت پانی وبجلی کے قوانین کے مطابق نہیں ہے ان کا کہنا تھا اب سڑکوں پر آگئے ہیں اور جب تک ڈیٹکشن بلوں کا معاملہ حل نہیں ہوتا احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا اور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جس کے دوران شہر میں شٹر بند ہڑتال بھی کی جائے گی اور قانونی راستہ بھی اختیار کیا جارہا ہے۔

#

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں