قومی ادارہ ریلوے اس وقت مسائلستان بن چکا ہے ،شیخ محمد انور

جمعرات 9 مئی 2024 22:45

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2024ء) پاکستان ریلوے ایمپلائیز (پریم )یونین سی بی اے کے مرکزی صدر شیخ محمدانور ، مرکزی جنرل سیکریٹری خیر محمد تنیو و دیگر نے سکھرپریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ قومی ادارہ ریلوے اس وقت مسائلستان بن چکا ہے ، اس ادارے کے نا تو مزدور خوش ہیں نہ ہی عوام اور نا ہی یہ حکومت مطمئن ہے جس کی بنیادی وجہ سیاسی مداخلت اور ریلوئے انتظامیہ کی ناقص پالیسیاں ہیں اس وقت ریلوئے کو مالی بحران سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے ، انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ 76سالوں سے اس ملک پر قابض حکمرانوں نے ریلوئے کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک اختیار کیا اور اس کی اہمیت کااندازہ نہیں لگا سکی ہے بار بار کی ڈائون سائزنگ ، رائٹ سائزنگ ، ریسٹر کچرنگ ، آئوٹ سورسز ، ریلوئے میں پرائیوٹ سیکٹر سے مہنگے داموں میں ریلوئے میں تعینات مشیراں نے محکمے کو تجربے گاہ بنا دیا ہے ،پریس کانفرنس کے زریعے اہم مسئلہ بیان کرنا چاہتے ہیں کہ گذشتہ دو ماہ سے ریلوئے میں تنخواہ کی ادائیگی کا نظام مفلوج ہو چکا ہے ، ہر ماہ مزدور تنخواہ کی عدم ادائیگی کا شکار ہے پریس کانفرنس کندہ نے مزید کہا کہ ریلوئے مسائل سے جہاں ملازمین پریشان حال وہی افسران بھی بے یقینی اور خوف کی کیفیت کا شکار دیکھائی دیتے ہیں ایک افراتفری اور نفسانفسی کا عالم ہے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے ، ہماری یہی کوشش ہے کہ انتظامیہ اور ملازمین کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کیا جاسکے ہم سی ای او عامر علی بلوچ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ان کی بدولت ملازمین کو تنخواہیں بروقت ملنا شروع ہوئی جو کہ خوش آئند اقدام ہے ، انہوں نے کہا کہ بھرتیاں نہ ہونے کی وجہ سے آسامیاں خالی ہو رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم نے ملازمین کے حقوق کیلئے 14نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ جس میں میڈیکل الائونس اور پنشن میں 100فیصد اضافہ ، ریشنلائزیشن ختم ، ایم پی ون ، ایم پی ٹو تعیناتی پر پابندی ، تنخواہ اور پنشن کی بروقت ادائیگی ، ٹی ایل اے اور میڈیکل انویلڈ ملازمین بچوں کو مستقل کرنے ، ریٹائرڈ ملازمین ، بیوائوں کے واجبات کی ادائیگی ، پنشن ، گریجوئٹی ، انکیشمنٹ کے خاتمے کی کوشش ترک ، ریلوئے کی بحالی کیلئے 25ارب روپے کا حکومتی بل آئوٹ پییج دینے ، دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کی طرح ریلوئے ڈپلومہ ہولڈر کو اسکیل 14دینے ، خالی آسامیوں پر ملازمین کے بچوں کو نوکری فراہم کرنے ، ٹرینوں کی نجکاری پر پابندی عائد ، تمام ملازمین کی اپ گریڈیشن ، آپریشنل الائونس ، بند ٹرینوں کی فوری بحالی ، بولان ٹرین کو روزانہ کی بنیاد پر چلانے ، موسی پاک ٹرین کو لاہور سے ملتان کے بجائے ڈیرہ غازی خان تک چلانے ، تمام ٹیکنکل ملازمین کو بلاتفریق ٹیکنکل الائونس ، تمام ڈپلومہ ہولڈر اور ایس ای کو گریڈ 11کے بجائے 14دینا شامل ہیں پیش کردیا ہے ہم حکومت وقت اور محکمہ ریلوئے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے اس 14نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کو تسلیم کرتے ہوئے محکمہ ریلوئے کو بچانے سمیت ملازمین میں پائی جانیوالی بے چینی دور کرنے میں اپنا کردار اداکرینگے ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں