لاک ڈاؤن کے سبب خون کے عطیات دینے والوں کی کمی، تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کوانتقال خون میں مشکلات کا سامنا

منگل 31 مارچ 2020 22:12

سکھر۔ 31مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2020ء) سکھر میں کورونا وائرس کی خدشات اور لاک ڈاؤن کے سبب سکھر میں زیر علاج ( خون کی کمی کا شکار ) تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کو انتقال خون کی معمول کیمطابق فراہمی میں مشکلات کا سامنا درپیش ہے ، 950 سے زائد بیمار بچوں کو خون کے عطیات دینے کیلئے مطلوبہ بلڈ ڈونرز کی تعداد کم ہو گئی ہے،ھیلیسیمیا سینٹر سکھر کی جانب سے لوگوں کو خون کے عطیات دینے کی اپیل کی گئی ہے، سکھر بلڈ ڈونیٹنگ سوسائٹی اینڈ بلڈ بنک سکھر ہسپتال میںقائم ھیلیسیمیا سینٹر میں بچوںکوخون دینے کا عمل میں کمی واقع ہو گئی ہے،سکھر بلڈ بنک ایڈ بلڈ ڈونیٹنگ سوساسٹی کے جنرل سیکریٹری عبدالجبار کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث خون کے عطیات میںکمی آئی ہے، جس سے بچوں کو خون دیا جانے کا عمل مشکل بنتا جا رہا ہے جہاں یومیہ 50 بچوںکو خون لگایا جاتا تھا وہاں اب 25 بچوں کو بھی خون لگایا جانا مشکل بنتا جا رہا ہے ،ھیلیسیمیا کے مریض بچوں کوہر ہفتے یا پندرہ دن بعدخون لگایا جانے کی ضرورت ہوتی ہے،تھیلیسیما سینٹر سکھرمیں950 بچے رجسٹرڈ ہیں،جنہیں مختلف ایام میں مفت میں خون لگایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں