متاثرین واہ کینال کا حکومت سندھ کی جانب سے متبادل گھر نہ دیئے جانے پر مرحلہ وار احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

ہفتہ 19 ستمبر 2020 22:12

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2020ء) متاثرین واہ کینال نے حکومت سندھ کی جانب سے متبادل گھر نہ دیئے جانے پر مرحلہ وار احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ، اب جھوٹے وعدوں او دلاسوں پر نہیں آئینگے ، حقوق حاصل کرنے کیلئے ہر سطح پر احتجاج کیا جائیگا ، اجلاس میں واہ ایکشن کمیٹی سکھر کا متفقہ طور پر فیصلہ اور اعلان تفصیلات کے مطابق سکھر کے واہ کینال متاثرین کی جانب سے تشکیل دی جانیوالی واہ ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس زیر صدرات میر منٹھار علی میرانی کی قیادت میں گذشتہ روز بچل شاہ میں منعقد ہوا اجلاس میں واہ ایکشن کمیٹی کے دیگر رہنما ئوں ڈاکٹر برکت علی ، عبدالقادر ،محمد انور چاچڑ، سکندر علی میرانی ، وکیل احمد جونیجو ، حبیب اللہ مہر ، صدام حسین سبروئی ، عالم خان و دیگر نے شرکت کی شرکاء اجلاس کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ اور محکمہ آبپاشی نے دریائے سندھ کے کنارے مقیم ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں خاندانوں کو بے گھر کیا اور انہیں عدالتی احکامات پر متبادل جگہ دینے کا وعدہ کیا لیکن افسوس ایک سال بیت جانے کے بعد بھی حکومت سندھ اپنا وعدہ وفا نہیں کرسکی ہے حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے 7200سے زائد گھرانے دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور مایوسی اور بے یار و مددگار کی زندگی بسر کررہے ہیں لیکن کوئی بھی ہمارے مسائل سنجیدگی سے حل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ،شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ حکومت سندھ اور محکمہ آبپاشی کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث نظر انداز کئے جانے والے عمل کے خلاف مرحلہ واربھرپور طریقے سے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائیگا اور پہلے مرحلے پر سکھر پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہٹرتال کی جائیگی ، جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور سندھ حکومت پر عائد ہوگی ، شرکائ اجلاس نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم پاکستتان،وزیر اعلی سندھ سمیت دیگر بالا حکام سے نوٹس لیکر متاثرین کینالز کو فی الفور متبادل جگہ فراہم کرکے ان میں پائی جانیوالی بے چینی دورکرنے کا مطالبہ کیا۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں