ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،گدون امائی انڈسٹریٹ اسٹیٹ

منگل 20 جون 2017 22:14

صوابی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2017ء) پاکستان کی سب سے بڑی صنعتی بستی گدون آمازئی میں واقع ٹیکسٹائل ملز کے صنعتکاروں نے منگل کے روز گدون آمازئی انڈسٹریل اسٹیٹ میں احتجاجی مظاہرہ کر تے ہوئے اعلان کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انڈسٹری کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، احتجاج ہی آخری حل ہے۔ مظاہرین سے ٹیکسٹائل انڈسٹری ،گدون کے صنعتکاروں محمد تیمور شاہ ، چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ، خیبر پختونخواہ صنعتکار محمد زاہد شاہ،سرور خان، لیاقت خان، محمد اسرار، وقار خان،فضل سبحان،محمد یوسف و دیگر نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تباہی کے دھانے سے واپس لانے کا واحد حل احتجاج ہے۔

انہوں نے بجلی کے بل میں 3.63 روپے فی یونٹ سرچارج واپسی، جی آئی ڈی سی کی مد میں ظلم کا اطلاق روکنے اور ری فنڈ کے ادائیگی میں تاخیر نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپورٹ میں کمی حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے جبکہ ملوں کی بحالی کا پیکیج ملوں کی پامالی کا پیکیج بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت سے صنعت تباہی پالیسیوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ساتھ امتیازی سلوک جاری رکھا گیا تواحتجاجاًً ملوں کو تالے لگا دئے جائینگے جس سے حکومت اورآجر و اجیر کو بہت نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا

متعلقہ عنوان :

صوابی میں شائع ہونے والی مزید خبریں