ملاکنڈڈویژن کی جداگانہ آئینی حیثیت ختم کرکے ٹیکسوں کے نفاذ کیخلاف تاجربرداری نے 7مئی کو کانفرنس طلب کرلی

بدھ 1 مئی 2024 22:49

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) ملاکنڈڈویژن کی جداگانہ آئینی حیثیت ختم کرکے ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف تاجربرداری نے 7مئی کو کانفرنس طلب کرلی ۔ سوات پریس کلب میں ہونے والی اس کانفرنس میں ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف احتجاجی تحریک اور آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔ ملاکنڈڈویژن ٹریڈرزفیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے میڈیا کو بتایا کہ سوات اور ملاکنڈڈویژن کے دیگر اضلاع دہشت گردی اور قدرتی آفات سے بری متاثر اور پسماندہ علاقہ ہے اور آئین پاکستان کے کی دفعہ 246اور247کے تحت اسے ایک جداگانہ حیثیت حاصل ہونے کی وجہ سے یہ ٹیکس فری زون ایریا تھا ۔

لیکن بدقسمتی سے ہمارے عوامی نمائندوں کی نااہلی کے باعث فاٹا کے ساتھ ساتھ پاٹا کی اس آئینی حیثیت کو بھی ختم کردیا گیا اور اب 30جون 2024سے ملاکنڈڈویژن میں ٹیکس کے نفاذ کے لئے ایف بی آر اور دیگر اداروں کی جانب سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم کسی بھی صورت ملاکنڈڈویژن کی جداگانہ حیثیت ختم کرکے ٹیکسوں کے نفاذ کو برداشت نہیں کریں گے اور اس کے خلاف بھرپور مزاحمتی تحریک چلائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ابتدائی طورپر تاجر برداری اس تحریک کا آغاز کررہی ہے اورہم تمام سیاسی جماعتوں ،ٹرانسپورٹرز،وکلاء اور دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اور تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف یکجاں ہوکر اس کوشش کو ناکام بنادیں ۔

متعلقہ عنوان :

سوات میں شائع ہونے والی مزید خبریں