وزیرآباد ، والدین کی مرضی کی شادی نہ کرنے اور بارات سے دو روزقبل فرارہونے والی 22 سالہ لڑکی کو غیر ت کے نام پرچچا نے ٹوکے کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا

بدھ 22 اکتوبر 2014 22:13

وزیرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر 2014ء) وزیرآباد کے نواحی موضع ڈھونیکی میں والدین کی مرضی کی شادی نہ کرنے اور بارات سے دو روزقبل فرارہونے والی 22 سالہ ثناء کو غیر ت کے نام پرچچا نے ٹوکے کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا ۔بیٹی کو بچانے کی کوشش میں ماں بھی زخمی ۔وزیرآباد ہسپتال سے گوجرانوالہ منتقل ۔حالت تشویشناک ۔ تفصیلات کے مطابق موضع ڈھونیکے کے ناصر اقبال نے اپنی 22سالہ بیٹی ثناء کی شادی طے کر دی جبکہ ثناء گاؤں کے ہی ایک نوجوان کی محبت میں مبتلا تھی۔

بارات سے دو روز قبل ثناء اپنے آشنا کے ساتھ فرار ہو گئی اور نکاح کر لیا ۔ثنا ء کے والدین نے فیصلہ کر لیا کہ ثناء کی جگہ اس کی چھوٹی بہن کی شادی کر دی جائے ۔طے شدہ تاریخ پر بارات آئی اورچھوٹی بیٹی کو رخصت کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

ثناء نے نکاح کر لیا تھا اور کچھ روز بعد گاؤں میں واپس آگئی ثناء کے شوہر احسان نے اسکو والدین کے گھر بھیج دیا ۔ثناء کے والدین نے اس کو ایک کمرہ میں بند کر دیا ۔

موقع پا کر ثناء کے چچا محمد ولد محمد اکرام نے کمرے میں بند ثناء پر ٹوکے سے پے در پے وار کیے جس سے ثناء شدید زخمی ہو کر زمین پر گر پڑی ، ثناء کی ماں نے جب اپنی بیٹی کو بچانے کی کوشش کی تو اسے بھی زخمی کر دیا ۔زخمیوں کو سول ہسپتال وزیرآباد منتقل کر دیا گیاجہاں سے تشویشناک حالت کے پیش نظر ثناء اور اس کی والدہ کو گوجرانوالہ منتقل کر دیا گیا۔مضروبہ ثناء کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔ ثناء کا شوہر خوف زدہ ہو کر گاؤں سے غائب ہو گیا جبکہ ملزم بھی فرار ہو چکا ہے۔اس سلسلہ میں پولیس تھانہ صدر سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ تاحال انہیں کسی قسم کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔تحریری درخواست ملنے پر کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :

وزیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں