Mazah Ke Badshah Babu Baral

Mazah Ke Badshah Babu Baral

مزاح کے بادشاہ ببو برال

نہ صرف مزاحیہ اداکار بلکہ باکمال نقال اور گلوکار بھی تھے

منگل 16 اپریل 2024

وقار اشرف
مزاح کے بادشاہ اور تھیٹر کے نامور اداکار ببو برال کو مداحوں سے بچھڑے 13 برس بیت گئے لیکن اپنے منفرد انداز کی وجہ سے آج بھی پرستاروں کے دلوں میں زندہ ہیں۔تین عشروں پر محیط فنی زندگی میں ببو برال نے بھرپور عروج دیکھا، اس دوران 20 فلموں میں بھی کام کیا، اداکاری کے علاوہ سٹیج ڈرامے لکھے اور ہدایات بھی دیں لیکن جگر کے کینسر، گردوں کے امراض اور شوگر کے باعث ان کے آخری چند سال بہت تکلیف میں گزرے۔
وہ 16 اپریل 2011ء کو 51 سال کی عمر میں ابدی نیند سو گئے تھے، اس وقت ان کی عمر 51 سال تھی۔
1959ء کو گوجرانوالہ کے قصبے کھکھڑ میں پیدا ہونے والے ببو برال کا اصل نام ایوب اختر تھا۔فنی کیریئر کا آغاز 1980ء میں ہدایتکار جبار شاہ کے ڈرامہ ”بھکے ہتھ بٹیرا“ سے کیا جسے گوجرانوالہ میں پیش کیا گیا تھا، اس ڈرامہ میں مستانہ، سہیل احمد اور اعوان جی نے بھی فن کا مظاہرہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

گوجرانوالہ میں صلاحیتوں کو منوانے کے بعد ببو برال 1987ء میں لاہور آ گئے اور ہدایت کارہ ناہید خانم کے ڈرامہ ”سن بابا سن“ سے شہرت ملی۔ببو برال کو لاہور میں متعارف کرانے میں مرحوم اداکار فخری احمد کا اہم کردار تھا۔ببو برال نے بطور کامیڈین متعدد پنجابی فلموں میں بھی کام کیا اور اپنے فن کا لوہا منوایا۔گیتوں کا ایک البم بھی ریکارڈ کرایا جسے بہت پسند کیا گیا۔
ان کی آواز میں ویر سپاہی کا لکھا ہوا کلام ”بیتیاں رتاں“ بہت مقبول ہوا تھا۔ابتداء میں وہ ون مین شو کیا کرتے تھے تاہم سٹیج ڈرامے ”شرطیہ مٹھے“ سے ملک گیر شہرت پائی اور وہ صف اول کے اداکاروں میں شمار ہونے لگے۔
ببو برال نہ صرف مزاحیہ اداکار بلکہ باکمال نقال اور گلوکار بھی تھے، انہوں نے منور ظریف کے بعد میوزیکل کامیڈی کی، وہ اُستاد بڑے غلام علی خان، اُستاد عاشق علی خان، اُستاد کالے خان، اُستاد سلامت علی خان، اُستاد نزاکت علی خان، اُستاد امانت علی خان، اُستاد فتح علی خان سے لے کر ملکہ موسیقی روشن آراء بیگم، اُستاد حسین بخش گلو، زاہدہ پروین، ثریا ملتانیکر اور پٹھانے خان تک کی گائیکی کو اس قدر خوبصورتی سے پیش کرتے کہ سننے والے ششدر رہ جاتے۔
انہیں سہگل، ملکہ ترنم نور جہاں، لتا منگیشکر، آشا بھوسلے، کشور کمار، مہدی حسن، محمد رفیع، مناڈے، مکیش، مسعود رانا، مالا بیگم، عنایت حسین بھٹی، ناہید اختر، ایس ڈی برمن، آر ڈی برمن اور منیر حسین کے انداز گائیکی پر بھی مہارت حاصل تھی۔طبلہ، ڈھولک اور ہارمونیم بجانے کی بھی باقاعدہ تربیت لی تھی۔
ببو برال کی زندگی کی آخری فلم ”چناں سچی مچی“ تھی، انہوں نے کچھ عرصہ امریکہ میں بھی گزارا تھا، ہندوستان جا کر بھی فن کا مظاہرہ کیا۔مستانہ کے ساتھ ان کی جوڑی بہت مقبول ہوئی تھی اور دونوں نے مل کر کئی لازوال سٹیج ڈرامے کئے اور ایک مشترکہ فلم بھی کی،اتفاق سے دونوں ایک ہی سال اور ایک ہی مہینے میں دنیا سے رخصت ہوئے۔

Browse More Articles of Theater