Allah Azo Jal Ki Bargah Main Bandon Ka Haal - Article No. 1111

Allah Azo Jal Ki Bargah Main Bandon Ka Haal

اللہ عزوجل کی بارگاہ میں بندوں کا حال - تحریر نمبر 1111

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک بادشاہ کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ اس نے اپنے مشیروں سے کہا کہ فلاں شخص کی تنخواہ دوگنی کردو کیونکہ وہ کبھی شاہی دربار سے غیر حاضرنہیں ہوا اور ہر وقت میرے حکم کا منتظر رہتا ہیت جبکہ باقی تمام لوگ شاہی دربار میں بھی کھیل تماشوں میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی برتتے ہیں۔

جمعرات 17 نومبر 2016

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک بادشاہ کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ اس نے اپنے مشیروں سے کہا کہ فلاں شخص کی تنخواہ دوگنی کردو کیونکہ وہ کبھی شاہی دربار سے غیر حاضرنہیں ہوا اور ہر وقت میرے حکم کا منتظر رہتا ہیت جبکہ باقی تمام لوگ شاہی دربار میں بھی کھیل تماشوں میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی برتتے ہیں ۔


ایک صاحب حال شخص نے جب بادشاہ کا یہ فرمان سنا تو ایک نعرہ مستانہ بلند کیا اور وجد میںآ گیا ۔ لوگوں نے اس شخص سے اس کی اس کیفیت کے متعلق دریافت کیا کہ اس میں ایسی کیا بات تھی کہ تم سن کر وجد میں آگئے ۔
اس صاحب حال شخص نے کہا کہ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں بندوں کا حال بھی یہی ہے اور ہر ایک مقام ومرتبہ الگ الگ ہے ۔

(جاری ہے)

اگر بندہ کچھ دن بادشاہ کی خدمت میں رہے اور اپنے امور کی ادائیگی میں پابندی کا خیال رکھے تو بادشاہ اس پر اتنا مہربان ہوجاتا ہے تو اللہ عزوجل کی خلوص نیت کے ساتھ عبادت کرنے والوں پر اللہ عزوجل کیونکر مہربان نہ ہوگا ؟ پس حکم ماننا باعث رسوائی نہیں بلکہ عقل مندی کی دلیل ہے اور جو حکم عدالی کرتے ہیں وہ محروم رہتے ہیں۔

جس کا نصیب اچھا ہو وہ کبھی حکم عدولی نہیں کرتا اور اپنا سرادب سے چوکھٹ پر جھکائے رکھتا ہے ۔
مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ جب ایک دنیا کے بادشاہ کی خدمت کی جائے تو وہ اس خد متگار پر انعام واکرام کی بارش کردیتا ہے تو پھر مالک حقیقی جو کہ عبادت کے لائق ہے اور تمام بزرگی وپاکی اسی کیلئے ہے اس کی عبادت کی جائے اور اس کو راضی رکھنے کی کوشش کی جائے تو پھر اس کی رحمت کی بارش سے کیونکر محروم رہا جاسکتا ہے ؟ جب بندہ اللہ عزوجل کے بتائے ہوئے احکامات پر عمل کرتا ہے تو یقینا اس کے انعاواکرام بھی مستحق ہوتا ہے او رپھر بروز محشر یقینا وہ اس بلند مرتبہ کا حامل ہوگا جس کا وعدہ اللہ عزوجل نے اپنے نیک بندوں سے کررکھا ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles