Khuda Behtar Karta Hai - Article No. 1015

Khuda Behtar Karta Hai

خدا بہتر کرتا ہے - تحریر نمبر 1015

ایک دفعہ ایک بادشاہ اپنے سمجھ دار وزیر کے ساتھ سفر کررہا تھا۔ جو ہر معاملے میں بادشاہ کو اچھا مشورہ دیتا۔ اس کے علاوہ وہ ہربات پر یہ ضرور کہتا کہ خدا جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے۔

ہفتہ 27 فروری 2016

عبدالجبار بٹ:
ایک دفعہ ایک بادشاہ اپنے سمجھ دار وزیر کے ساتھ سفر کررہا تھا۔ جو ہر معاملے میں بادشاہ کو اچھا مشورہ دیتا۔ اس کے علاوہ وہ ہربات پر یہ ضرور کہتا کہ خدا جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے۔
بادشاہ اس کی ہر بات سن لیتا مگر کس وقت اسے ناگوار بھی محسوس ہوتی۔ ایک دن شکار کی غرض سے سفر پر روانہ ہوئے۔ اچانک چند خونخوار جانوروں نے جنگل میں ان پر حملہ کردیا۔
جس نے نتیجے میں محافظ تو سارے مارے گئے لیکن بادشاہ شدید زخمی ہوگیا۔ جبکہ وزیر کوکہیں بھی چوٹ نہ آئی۔
وزیر نے بادشاہ کی یہ حالت دیکھی توکہا خدا جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے۔ بادشاہ کو بڑا غصہ آیا کہ اسے میرے حالت کا ذرا بھی خیال نہیں اور میرے زخمی ہونے میں بھلاخدا کی کیا بہتری ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

اس نے زیر کو اسی وقت نزدیک اندھے کنویں میں ڈال دیا۔

تواس پر بھی وزیر نے کہا خدا جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے۔ بادشاہ اسکی باتوں پر پیچ وتاب کھاتا ہوا آگے چلاگیا۔
اب کچھ ہی دور گیا تھا کہ بادشاہ کو چند لوگوں نے گھیرے میں لے لیا۔ ان لوگوں نے کہا کہ ہمارے قبیلہ کا رواج ہے کہ جو شخص سرشام ہماری حدود میں داخل ہو ہم اس کو اپنے دیوتا کے بھینٹ چڑھاتے ہیں۔ اس لیے اب تمہیں بھی دیوتا کی بھینٹ چڑھایا جاوے گا۔
لیکن جب انہوں نے بادشاہ کے زخموں کو دیکھا تو اسے چھوڑ دیا کہ ہم قربانی میں صاف ستھرا نسان دیوتا کو بھینٹ کرتے ہیں۔
تم زخمی ہوا س لیے جاؤ۔ بادشاہ کو فوراََ اور وزیر کی بات یاد آگئی کہ خدا جو بھی کرتا ہے بہتر کرتا ہے۔ وہ فوراََ واپس گیا اور وزیر کواندھے کنویں سے نکالا جب وزیر کنویں سے باہر آیا تو بادشاہ نے اسے پوری داستان سنائی تو وزیر نے کہا کہ آپ کو مجھے یہاں پھینک کرجانا بہتری سے خالی نہیں تھا‘ اگر میںآ پ کے ساتھ ہوتا تو قبیلہ والے مجھے یقینا بھینٹ چڑھا دیتے کیونکہ مجھے توکوئی زخم نہیں لگا۔

بادشاہ کویقین ہوگیا کہ خدا جوکرتا ہے بہتر کرتا ہے۔ خداکاکوئی کام بھی حکمت سے خالی نہیں۔ انسان بہت ناشکرا ہے۔ خدا کی نعمتوں کاشکرادا نہیں کرتا اور بے صبراہوجاتا ہے۔ (سچ ہے خدا جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے) ۔

Browse More Urdu Literature Articles