Roti - Article No. 1014

Roti

روٹی - تحریر نمبر 1014

ویسے تو ہم جانتے ہیں کہ روٹی کھانے کے لیے استعمال ہوتی ہے لیکن اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ روٹی تک پہنچنے میں کتنے مراحل طے کرتی ہے اور اسے تخلیق کرنے میں کتنے کاریگر کام کرتے ہیں۔

جمعرات 25 فروری 2016

عبدالجبار بٹ:
ویسے تو ہم جانتے ہیں کہ روٹی کھانے کے لیے استعمال ہوتی ہے لیکن اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ روٹی تک پہنچنے میں کتنے مراحل طے کرتی ہے اور اسے تخلیق کرنے میں کتنے کاریگر کام کرتے ہیں۔
روٹی کی تخلیق میں360کاریگروں کی مہارت شامل ہے۔ یہ 360کاریگر وہ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کی ذات نے ہمارے لیے وقف کیاہوا ہے۔
ان کام کرنے والوں میں سب سے اول حضرت میکائیل علیہ السلام ہیں۔ جو اللہ تعالیٰ کی رحمت کے خزانے سے پانی ناپ کردیتے ہیں۔ اس کے بعد کچھ فرشتے ایسے ہیں، جوبادلوں کے ذریعے پانی برساتے ہیں۔
اس کے بعد چاند ہے جس کاکام بھی فصل کے پھلنے پھولنے میں مدد دینا ہے۔ ان کاکام بھی ایک مخصوص فرشتے کے ہاتھ میں ہے۔ سورج کی روشنی اور حرارت فصل کوپکنے میں مدد دیتی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد افلاک کے فرشتے ہیں۔
اس کے بعد ہوا کے فرشتے ہیں ہواکہ وجہ سے ایک نرپودے کابیج دوسرے مادہ پودے کے بیج سے ملتا ہے اور فصل کی ابتداء ہوتی ہے۔ زمین بھی ایک اہم حصہ ہے۔ فصل کو حاصل کرنے کے لیے پہلے زمین کو خشک کیاجاتا ہے، ہل چلایاجاتا ہے اور زمین کو پانی دیاجاتا ہے اور بیج بوئے جاتے ہیں۔ اسکے بعد زمین کو برابر کیا جاتا ہے۔
اور پھر زمین کو مختلف حصوں میں تقسیم کیاجاتا ہے ۔ پھر اس میں کھادڈالی جاتی ہے۔ کھاد بنانے کے لیے بھی انسانی اور مشینی ذرائع کااستعمال ہوتا ہے۔
اور اسکے بعد فصلوں کی پکائی ہوتی ہے اور ہھر اس فصل کی کٹائی کرنا۔ کٹائی کرنے کے بعد اسے مشینوں کے ذریعے صاف کرنا اور گندم کے دانے حاصل کرنا پھر گندم کے دانوں کو آٹے کی صورت میں تحلیل کرنا اس طرح آٹا حاصل ہوتا ہے۔ اور اسے کھانے کے قابل بنانا۔ آپ خود اندازہ کریں کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو کیسی نعمت عطا کی ہے۔ (رازق صرف خدا کی ذات ہے)

Browse More Urdu Literature Articles