مشیربرائے تعلیم مشتاق غنی کا ڈگری کالج زیدہ کادورہ،غیرحاضرپرنسپل معطل،دیگراہلکاروں کیخلاف انکوائری

جمعرات 19 جنوری 2017 21:03

صوابی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) صوبائی حکومت کے تر جمان وزیر اعلی کے مشیر برائے اطلاعات اور صوبائی وزیر برائے ہائیر ایجو کیشن مشتاق احمد غنی نے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر کے ہمراہ گورنمنٹ ڈگری کالج زیدہ کے دورے کے دوران غیر حاضر رہنے، کالج کی ناقص صفائی اور کالج کی ناگفتہ بہہ حالت زار پر کالج ہذا کے پرنسپل کو معطل جب کہ دیگر اہلکاروں کے خلاف انکوائری کا حکم دیدیا۔

انہوں نے گورنمنٹ کالج کوٹھا کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر مشتاق احمد غنی نے کہا کہ اے این پی کی دور حکومت اور ہمارے دور حکومت میں زمین و آسمان کا فرق ہے‘ اے این پی کے دور میں صوبے میں اکیس لاکھ طلبہ ٹاٹ پر تعلیم حاصل کر رہے تھے لیکن ہمارے حکومت نے اقتدار میں آکر ان میں سے پچیس فی صد طلبہ کو فر نیچر فراہم کردی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زیدہ مردانہ کالج میں ایڈیٹوریم ہال کی تعمیر کے علاوہ سٹاف کی کمی بھی دور کرینگے۔

اسی طرح گرلز ڈگری کالج زیدہ میں بجلی کا ٹرانسفارمر فراہم کیا جائیگا جبکہ کالج کے لئے نئی عمارت بھی تعمیر کی جائے گی۔ اس موقع پر سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ سرکاری اور نجی سکولوں میں جماعت اول سے پنجم تک ناظرہ اور ششم سے دہم جماعت تک مسلمان طلبہ کے لئے قر آن کا تر جمہ بطور لازمی مضمون پڑھایا جائیگا‘ اس کی باقاعدہ منظوری دی جا چکی ہے اور اس کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب میں بھی ختم نبوت کا نصاب آئندہ سال سے نصاب میں شامل ہو جائیگا۔ اس سلسلے میں گذشتہ روز مولانا سمیع الحق کے ساتھ اس حوالے سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ نصاب کے حوالے سے کسی قسم کی شکوک و شبہات کی گنجائش باقی نہیں رہی ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تعلیم کے فروغ کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے‘ سرکاری سکولوں میں کلاس فور سے ٹیچنگ تک سٹاف کے علاوہ فر نیچر اور کمپیوٹر کی کمی دور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹوپی کے قریب حاصل کی گئی اراضی پر وومن یونیورسٹی کی نئی عمارت تعمیر کی جائے گی۔ #

متعلقہ عنوان :

صوابی میں شائع ہونے والی مزید خبریں