Hazir Me Hujat Nahi Ghaib Ki Talash Nahi - Article No. 1647

Hazir Me Hujat  Nahi Ghaib Ki Talash Nahi

حاضر میں حُجتّ نہیں غیب کی تلاش نہیں - تحریر نمبر 1647

انگوٹھی میرے خاندان کی نشانی تھی کیا آپ لوگوں میں سے کسی کو وہ انگوٹھی ملی ہے“۔ نہیں بھائی ہمیں تو وہ انگوٹھی نہیں ملی۔ ایک بوڑھے مچھیرے نے کہا۔ ہوسکتا ہے مچھلی کے پیٹ میں وہ انگوٹھی ہو

جمعہ 29 دسمبر 2017

اطہر اقبال:
بہت دن پہلے کی بات ہے کسی دریا کے کنارے مچھیروں کی بستی آباد تھی۔ ایک دن اس بستی میں ایک شخص آیا اور بستی والوں سے روکر کہنے لگا۔”دریا میں سفر کے دوران میری قیمتی انگوٹھی دریا میں گرگئی وہ انگوٹھی میرے خاندان کی نشانی تھی کیا آپ لوگوں میں سے کسی کو وہ انگوٹھی ملی ہے“۔ نہیں بھائی ہمیں تو وہ انگوٹھی نہیں ملی۔
ایک بوڑھے مچھیرے نے کہا۔ ہوسکتا ہے مچھلی کے پیٹ میں وہ انگوٹھی ہو۔ ایک اور مچھیرے نے اپنا خیال ظاہر کیا ۔ ہم یہ کرتے ہیں کہ جہاں مچھیرے اپنی مچھلیاں فروخت کرنے جاتے ہیں وہاں کہہ دیتے ہیں کہ دکاندار مچھلیوں کو کاٹتے وقت اس بات کا خیال رکھے کہ کسی مچھلی کے پیٹ میں اگر انگوٹھی نظر آئے تو ہمیں دے دے“ کچھ مچھیروں نے کہا اور وہ شخص اس بات پر راضی ہوگیا۔

(جاری ہے)

اگلے دن اس شخص نے مچھیروں کے ساتھ دکان پر جاکر دکاندار کو انگوٹھی کے بارے میں بتایا۔ بھائی بات یہ ہے کہ مچھلیاں میرے پاس اس وقت موجود ہیں ان کو تو میں دیکھ کر آپ کو بتا سکتا ہوں مگر کہیں اور سے انگوٹھی لاکردینے کی ذمہ داری نہیں“ دکاندار نے کہا۔ ہم نے کب کہا ہے کہ آپ کہیں اور سے لاکردیں جو مچھلیاں آپ کے پاس ہیں آپ بس ان کو ہی دیکھ لیں“ اس شخص نے برا سامنہ بناتے ہوئے کہا۔
”بس تو پھر ٹھیک ہے”حاضر میں حجّت نہیں غیت کی تلاش نہیں“ انگوٹھی ملی تو ضرور دے دوں گا“ دکاندانے کہا۔ نہیں ․․․․․․․․میں تو تمہارے پاس ہی بیٹھوں گا “ اس شخص نے کہا اورپھر وہ وہیں دکاندار کے پاس بیٹھ گیا۔ دکاندار نے مچھلیاں کاٹنا شروع کیں اور پھر ایک مچھلی میں سے انگوٹھی نکل آئی۔ وہ شخص اپنی انگوٹھی لے کو خوشی خوشی چلا گیا۔

Browse More Urdu Literature Articles