
ایک دفعہ پھر علیحدگی
جمعرات 23 اکتوبر 2014

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
اِس سے پہلے ذوالفقارمرزا بھی ایسے ہی بیانات دیا کرتے تھے جس کی بنا پر ایم کیوایم اکثر روٹھ جایا کرتی تھی اور بیچارے رحمٰن ملک”وَخت“ میں پڑ جاتے لیکن پتہ نہیں اُن کے پاس ایسی کون سی ”گیدڑسنگھی“ تھی کہ ایم کیوایم ”فٹا فَٹ“ مان جاتی۔نوازلیگ نے بھی بابارحمٰن ملک کی اسی گیدڑسنگھی کو دھرنے والوں پرآزمانا چاہالیکن یہاں ”بابا جی “بُری طرح ناکام ہو گئے ۔وجہ شاید یہ ہو کہ ایم کیوایم والے تو پہلے ہی ماننے کے لیے تیار بیٹھے ہوتے ہیں جبکہ دھرنے والے”میں نہ مانوں“ کے علمبردار۔
اب ایم کیوایم نے ”پانچویں بار“ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے جس کی بنا پر اُس کا نام بھی گینزبُک آف ورلڈریکارڈ میں آنا ضروری ہو گیاہے۔سندھ کے بھولے بھالے وزیرِاعلیٰ سیدقائم علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم والے پچھلے پانچ سالوں میں کبھی روٹھے ،کبھی مانے اورہم کاروبارِ سلطنت چلانے کی بجائے اُنہیں منانے میں ہی لگے رہے ۔ہم نے پہلی بار ”شاہ جی“کو کچھ غصّے میں دیکھا،اسی لیے اُنہوں نے عالمِ غیض میں یہاں تک کہہ دیا” اگر چیلنج کیا گیا تو ثبوت سمیت بیان کردوں گا کہ گرفتار ملزمان کا تعلق کس جماعت کے ساتھ ہے “۔گویا شاہ صاحب کی یہ ایم کیوایم کو دھمکی تھی کہ ”نہ چھیڑ ملنگاں نوں“۔ ویسے شاہ صاحب خاطر جمع رکھیں، ایم کیوایم کہیں بھاگی نہیں جارہی ۔اللہ سلامت رکھے رحمٰن ملک صاحب ”اِن ایکشن“ ہو چکے ہیں اوراُمیدِ واثق ہے کہ عنقریب ایم کیوایم یہ کہتے ہوئے واپس آجائے گی کہ
پھر آ گیا ہوں گردشِ دَوراں کو ٹال کے
ایک سوال خالدمقبول صدیقی صاحب سے کہ جب ایم کیوایم جانتی تھی کہ پیپلزپارٹی وڈیروں اور جاگیرداروں کی ایسی جماعت ہے جس میں کسی کا بھلا ممکن نہیں تو پھروہ چھ سال تک پیپلزپارٹی سے چمٹی کیوں رہی؟۔رہی سیاست میں حسب نسب تبدیل کرنے کی بات تو جب ایک ایٹمی ملک کی سربراہی کی اُمیدہو تو پھر ایک کیا ، ہزار زرداریوں کو بھی بھٹو بنایاجا سکتا ہے ۔ویسے بھی پاکستان میں موروثیت کا پیمانہ ہم خودہی مقرر کرتے ہیں اِس لیے بھٹو کا وارث بھٹو ہونا ضروری نہیں البتہ یہ ضروری ہے کہ ملک پر حکمرانی کرنے والا ”خاندانِ حاکماں“کا ہی کوئی فرد ہو۔اِس خاندان کی تین نسلیں تو ہم پر حکمرانی کر چکیں ،اب چوتھی نسل تیار ہے ۔دیکھیں اب حمزہ شہباز ،مریم نواز، بلاول زرداری ،سلیمان خاں ،قاسم خاں ،حسن محی الدین ،حسین محی الدین اور مونس الٰہی میں سے کِس کے سَر پر اقتدار کا ہُما بیٹھتاہے ۔بلاول زرداری کو میدانِ سیاست میں ابھرتے ہوئے دیکھ کر کپتان صاحب نے بھی اپنے دونوں بیٹوں ،سلیمان خاں اورقاسم خاں کو پہلو میں بٹھا کر یہ اعلان کر دیاکہ میاں نوازشریف کے استعفے تک وہ بھی دھرنے میں ہی رہیں گے۔ علامہ قادری بھلا کسی سے کیوں پیچھے رہتے ،اُنہوں نے بھی مینارِ پاکستان کے جلسے میں اپنے بیٹو ں حسن محی الدین اور حسین محی الدین کو خوش آمدید کہہ دیا۔ چودھری برادران نے مونس الٰہی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی جو قاف لیگ کے جلسوں اور ریلیوں کا اہتمام کرے گی ۔حمزہ شہباز اور مریم نواز تو پہلے ہی سیاسی اکھاڑے میں موجودہیں البتہ شیخ رشید احمد اور الطاف بھائی اِس معاملے میں پیچھے رہ گئے ۔شیخ صاحب نے تو شادی ہی نہیں کی اور الطاف بھائی کی بیٹی ابھی بہت چھوٹی ہے ۔اب اگلے الیکشن میں قوم انہی رہنماوٴں کے حق اور مخالفت میں”آوے ای آوے“ اور ”جاوے ای جاوے“ کے نعرے لگاتی نظر آئے گی تاکہ سوہنی دھرتی کو قدم قدم آباد رکھا جا سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.