
چیئرمین سینٹ کی ناراضگی
اتوار 16 اپریل 2017

پروفیسر رفعت مظہر
وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے میاں رضاربانی کو منانے کے لیے اُن کے پیچھے ”دُڑکی“ تو بہت لگائی لیکن بات بنی نہیں ۔
(جاری ہے)
چیئرمین صاحب نے دوٹوک کہہ دیا کہ اب وہ چیئرمین نہیں اور استعفے کے لیے تیار ہیں ۔
اُنہوں نے سینٹ سیکرٹریٹ کو سرکاری فائلیں نہ لانے کی ہدایت کر دی ، پروٹوکول واپس اور دورہٴ ایران منسوخ کر دیا اور یہ کہا ”اگر ایوان کا وقار برقرار نہیں رکھ سکتا تو عہدے پر بیٹھنے کا حق نہیں“ ۔ چیئرمین صاحب کے اِس اقدام کی ،اے این پی اور ایم کیو ایم ہی نہیں ، نون لیگ نے بھی حمایت کی ۔ یہی نہیں بلکہ نون لیگ کے سینیٹرنثار محمد نے رضاربانی سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے استعفےٰ بھی دے دیا ۔ کئی اور سینیٹر بھی استعفے دینے کو تیار بیٹھے ہیں ۔ گویا دوسری جماعتوں کو یہاں بھی سیاست جھاڑنے کا شغل ہاتھ آ گیا ۔ اے این پی کے شاہی سیّد اور زاہد خاں نے کہاکہ پارلیمانی جمہوری حکومت عوام کو جواب دہ ہوتی ہے لیکن نوازلیگ کو تو جمہوری رویے کا پتہ ہی نہیں ۔ ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی نے کہا کہ وزراء کرپشن میں لگے ہوئے ہیں ، اُن کے پاس ٹائم نہیں ۔ قائدِ ایوان راجہ ظفرالحق ، میاں رضاربانی کے کام چھوڑنے پر متحرک ہو گئے ۔ اُنہوں نے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو فون کرکے کہا کہ یہ معاملہ وزیرِاعظم کے نوٹس میں لایا جائے ۔ہوا یوں کہ جمعے کے روز میاں رضاربانی وزراء کی عدم موجودگی اور حکومت کی طرف سے جواب نہ ملنے پر بَرہم ہو گئے ۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت سینیٹ کو اہمیت نہیں دیتی جو سینیٹ کو آئینی کردار سے محروم کرنے کے مترادف ہے ۔ اگر وہ ایوان کا تقدس برقرار نہیں رکھ سکتے تو اُنہیں سیٹ پر بیٹھنے کا حق نہیں ۔ میاں رضاربانی بعض سوالات کے جوابات کے نہ آنے اور بعض وزارتوں کی طرف سے دوسری وزارتوں کو بھیجے جانے والے سوالات قبول نہ کیے جانے پر شدید بَرہم ہوگئے ، جو اُن کا حق تھا ۔ سوال یہ ہے کہ اگر پارلیمنٹ اور سینیٹ اتنے ہی بیکار ایوان ہیں تو پھر اِنہیں بند ہی کردینا چاہیے ۔ اِن پر کروڑوں ، اربوں روپیہ صرف کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ وزیرِاعظم صاحب پارلیمنٹ اور سینیٹ میں کبھی کبھار اپنے رُخِ روشن کا دیدار کرواتے ہیں اور اُن کی دیکھادیکھی خادمِ اعلیٰ بھی پنجاب اسمبلی میں کبھی کبھی تشریف لاتے ہیں ۔یاد آیا کہ ایک دفعہ نوشیرواں عادل شکار کے لیے جنگل میں گئے۔ شکار کرنے کے بعد پتہ چلا کہ نمک نہیں تھا ۔ نوشیرواں نے اپنے مصاحبوں سے کہا کہ قریبی گاوٴں سے نمک لائیں لیکن قیمت ادا کرکے ۔ مصاحب بولے کہ اتنی چھوٹی سی چیز کی قیمت کیا دیں گے ؟۔ تب توشیرواں نے وہ تاریخی جملے بولے جو ہر حاکم کو اَزبَر ہونے چاہییں ۔ اُنہوں نے کہا ”اگر حاکم ایک انڈے پر ظلم روا رکھے گا تو مصاحب رعایا کی ساری مرغیاں ہڑپ کر جائیں گے “۔ عرض کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر میاں صاحبان خود اجلاسوں میں شریک ہوتے تو یہ ممکن ہی نہیں تھا کہ وزراء غیرحاضر ہوتے ۔ اب اگر کوئی یہ کہے کہ میاں رضاربانی کا احتجاج غلط تھا تو اِسے تسلیم نہیں کیا جا سکتا البتہ یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ صرف وزراء کی غیر حاضری ہی نہیں ، دیگر کئی سیاسی عوامل نے بھی چیئرمین سینیٹ کا پیمانہٴ صبر لبریز کر دیا اور وہ پھَٹ پڑے ۔ میاں رضاربانی کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے ، یہ الگ بات کہ اُن کے اندر پیپلزپارٹی کے جیالوں جیسے جراثیم پیدا نہیں ہو سکے لیکن اُن کی ہمدردیاں بہرحال پیپلزپارٹی ہی کے ساتھ ہیں۔ آجکل پیپلزپارٹی نے ”فرینڈلی اپوزیشن“ کا نقاب اتار پھینکا ہے ۔ اب ہمیں وہی ”اصلی تے وَڈی“ پیپلزپارٹی نظر آتی ہے جو اپنی بڑھکوں سے تھَرتھلی مچانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے ۔ جلتی پر تیل کا کام کراچی کے تناظر میں ہونے والی حالیہ گرفتاریوں اور گمشدگیوں نے کیا ، جس کاچیئرمین صاحب نے بھی اثر قبول کیا۔ شاید وہ سوچ رہے ہوں گے کہ
تو پھر اے سنگدل تیرا ہی سنگِ آستاں کیوں ہو
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.