سانحہ مینار پاکستان

جمعرات 26 اگست 2021

Sana Naaz

ثناء ناز

چودہ اگست پاکستان کی آزادی کا دن جو بچہ بچہ جوش وخروش سے منا کر اپنی محبت کا اظہار کرتا ہے اپنے ملک پاکستان سے۔بلکہ بچہ ہو یا بڑا ہرکوئی اس دن اپنی آزادی کے دن کو مناکر سیلیبریٹ کرکے اپنے آذاد ملک کو اخراج تحسین بھیج کر فخر محسوس کرتا ہے۔
اور اسی دن چودہ اگست کو مینار پاکستان پر ہونے والے سانحہ نے بلاشبہ پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیاہے۔


 ایک لڑکی جو اپنی شہرت کے نشے میں اتنا سرشار تھی اپنے ہزاروں فینز کو ٹک ٹاک پر دعوت دیتی ہے کہ وہ مینار پاکستان جارہی ہے اسکے فینز آکر اسکے ساتھ سیلفیاں بنا سکتے ہیں۔
جی بلکل وہی ٹک ٹاک جو آجکے زمانے میں لوگوں کی سستی تفریح کا سامان بن چکا ہے اور ہر کوئی وہاں لبرلزم کا ڈھونڈورا پیٹ کر بےحیائی کا ننگا ناچ سرعام دیکھاتا ہے اور پھر اس سستی شہرت پر فخر محسوس کرتا ہے۔

(جاری ہے)


اور جو لوگ لبرلزم کا پرچار کرتے نظر آتے ہیں کیا وہ اپنے اسلام کی حدود کونہیں جانتے؟
اسلام میں مومن تو وہ ہے جو اچھائیوں کو پسند کرتا ہے اور برائیوں سے بغض رکھتا ہے لیکن لبرلزم تو آپ سے آپکی حیا کوہی چھین رہا ہے اندھیروں میں پڑی سستی شہرت کے لالچ میں عزت میں چھپی حیا کوہی داغ دار کردے تو یہ کیسا لبرلزم ہوا؟
اور جو لوگ لبرلزم کا پرچار کرتے نظر آتے ہیں کیا وہ اپنے اسلام کی حدود کونہیں جانتے؟
اسلام میں مومن تو وہ ہے جو اچھائیوں کو پسند کرتا ہے اور برائیوں سے بغض رکھتا ہے۔


نہ مرد برا ہوتا ہے نہ عورت بری ہوتی ہے برا صرف وہ ہوتا ہے جو اللہ رب العزت کی قائم کردہ حدود کو ختم کردیتا ہے۔
اور اگلے دن جب وہی لڑکی تیار ہوکر مینار پاکستان پہنچتی ہے تو لڑکے بھی وہاں پہنچ جاتے ہیں اور سیلفیوں کا سلسہ شروع ہوجاتا ہے۔
اب سیلفی چپک کرلینی ہے یا کمر پر ہاتھ رکھ کر یہ پیمانہ کون طے کرے گا جیسا کوئی سسٹم تھا ہی نہیں جسکا جہاں دل کیا وہاں ہاتھ رکھ کر چپک کر سیلفی لے لی اور پھر مفت کا مال سمجھ کر جس سے جتنا سمیٹا گیا جی اس نے سمیٹ لیا۔

۔
ان سب حقائق کے باوجود لڑکوں کی یہ بداخلاقی ایک جرم ہے اور اسکی سزا ان سب کو ملنی ہی چائیے کیونکہ عورت چایے جتنی بھی لبرلزم کا مظاہرہ کرکے خود کو ظاہر کرے کسی کویہ حق نہیں بنتا کے وہ اس کے جسم کو کھلونا بناکر یوں بیچ چوراہے میں اسکی عزت کو داغ دار کرے۔
ہم آزاد ملک کے آذاد رہائشی ہیں پر آخر ہم مسلمان بھی ہیں اور مسلمانوں کو پاکستان بےشمار قربانیاں دے کر ملا ہے ایسا نہیں ہے کہ مسلمان آذاد ہوکر اسلامی اقدار تشخص سے بھی آذاد ہو۔

ہر مسلمان کو اپنے اقتدار کی حد معلوم ہونی چائیے۔
بلاشبہ یہی ملوث لوگ پاکستان کی بدنامی کا سبب بنے ہیں اور انہیں کڑی سی کڑی سزا ملنی ہی چائیے تاکہ آگے ایسا کوئی معاملہ پیش نہ آئے اور لوگوں کو اپنی حدود معلوم ہو کہ عورت کوئی کھلونا نہیں ہوتی جس سے یوں سرعام کھیل کر پھینک دیا جائے چاہے وہ کسی بھی روپ میں آپ کے سامنے آئے وہ معتبر  ہی کہلائی جائے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :