وی آئی پی نہیں بے رحم احتساب

پیر 30 اکتوبر 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

اس ملک میں دس روپے کی چوری کرنے والے غریبوں کاتوہردورمیں احتساب ہوالیکن کروڑوں اور اربوں روپے لوٹنے والے نوازشریف ۔۔شرجیل میمن۔۔ڈاکٹرعاصم۔۔حسن ۔۔حسین اورمریم نوازجیسے سیاسی شہزادوں پرآج تک کسی نے ہاتھ تک نہیں ڈالا۔امیرکے لئے الگ اورغریب کے لئے الگ قانون کی وجہ سے نہ صرف ملکی خزانے سے سوئس بینکوں کاپیٹ بھرابلکہ سرے محل سمیت امریکہ،برطانیہ ،سعودی عرب اوردیگرکئی ممالک میں بڑے بڑے محل اورتاج محل بھی بنے۔

۔قیام پاکستان کے بعداس ملک میں جب بھی کسی غریب نے ایک روپے کی بھی کوئی چوری۔۔کرپشن یاکوئی ہیراپھیری کی اس کے لئے توقانون کے ساتھ لمباتازہ ڈنڈابھی فوری طورپرحرکت میں آیالیکن جب بھی کسی چوری چکاری۔۔لوٹ مار۔۔کرپشن اورہیراپھیری میں کوئی امیرزادہ یاشہزادہ ملوث پایاگیااسے ڈنڈے کی بجائے ہمیشہ گرم گرم انڈاپیش کیاگیا۔

(جاری ہے)

۔ جس کی وجہ سے نہ صرف ملک کے اندرلوٹ ماراورکرپشن میں حدسے زیادہ اضافہ ہوابلکہ بے پناہ دولت اورقدرتی وسائل کے باوجودپاکستان بیرونی قرضوں تلے دبتاگیا۔

۔آج اگرہم کشکول ہاتھ میں اٹھائے امریکہ۔۔برطانیہ ۔۔آئی ایم ایف اورورلڈبینک کے سامنے دامن پھیلائے انتہائی ادب اوراحترام کے ساتھ کھڑے ہیں تواس کی اہم وجہ بھی امیر۔۔غریب اور چوروں ڈاکوؤں میں یہی تفریق ہے ۔۔دس روپے کی چوری کرنے والے غریب کوپولیس والے جس طرح گردن سے پکڑکرہانکتے ہیں اس طرح اگرصرف ایک بارکسی نوازاورزرنوازکوہانکاجاتاتوآج ملک میں لوٹ مارکایہ عالم کبھی نہ ہوتا۔

۔سیاسی شہزادوں اورچورحکمرانوں کی طرح اگراربوں کی کرپشن میں کوئی غریب ملوث ہوتاتواب تک اس کی ہڈیاں پسلیاں ایک ہوتیں لیکن افسوس بڑے مگرمچھوں پرکوئی ہاتھ ڈالنے کے لئے آج بھی تیارنہیں ۔نوازاورزرنواز جیسے حکمرانوں نے سیاست اورجمہوریت کے نام پراس ملک کوجی بھرکرلوٹالیکن طبقاتی نظام اورامیراورغریب کے لئے الگ الگ قانون کی وجہ سے ان بڑے بڑے چوروں اورڈاکوؤں سے آج تک ایک پائی بھی وصول نہیں ہوئی۔

ایک سابق صدر کے خلاف کرپشن اورلوٹ مارکے ایک نہیں کئی کیسز بنے لیکن وی آئی پی سیاسی احتساب کی وجہ سے لٹیروں کے وہ سربراہ بھی ایمانداروں کی فہرست میں شامل ہوگئے۔ملک کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے سابق صدرکواب نہ صرف کرپشن سے پاک بلکہ فرشتہ صفت انسان ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی جاری ہوچکا ۔ اب شاہانہ پروٹوکول میں دوسرے بڑے سیاسی چوروں کا وی آئی پی احتساب بھی شروع کردیاگیاہے۔

دس روپے کی چوری کرنے والے غریبوں کاتوعدالتوں ۔۔تھانوں اورجیلوں میں پولیس چھترول سے استقبال کیاجاتاہے لیکن ان سیاسی چوروں کی احتساب عدالتوں میں پیشی کے موقع پرتووکٹری کے نشان بناکرحکومتی وزیراورمشیراپنی سیاسی فوج ظفرموج کے ساتھ روزانہ استقبال کرتے ہیں ۔۔جس ملک میں سیاسی چوروں اورڈاکوؤں کودولہنوں کی طرح بناسجاکرجلوس اورہجوم میں کندھوں پراٹھاکرعدالتوں میں پیش کیاجائے وہاں پھرلوٹ ماراورکرپشن کے دروازوں کوکوئی بندنہیں کرسکتا۔

جس ملک میں دس روپے کی چوری کرنے والوں کودس پندرہ سال قیدکی سزااوراربوں روپے لوٹنے والوں کوایمانداری کے سرٹیفکیٹ جاری کئے جاتے ہوں وہاں پھرترقی نہیں تباہی اپنے ڈیڑے ڈالتی ہے ۔ملک سے لوٹ ماراورکرپشن کے خاتمے میں تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان سنجیدہ ہیں نہ ہی جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق اس کے ذرہ بھی خواہش مند۔۔عمران خان اورسراج الحق سمیت سارے سیاستدان اورلیڈرمفادات کی حدتک لوٹ ماراورکرپشن کے خاتمے کی باتیں اوردعوے کررہے ہیں ۔

۔پانامہ میں ایک نوازشریف کانام نہیں آیابلکہ چارسوسے زائدچور۔۔لٹیرے اورڈاکوپانامہ سکینڈل کی زدمیں آئے لیکن آج نوازشریف کے علاوہ ان چارسوسے زائدافرادکانہ عمران خان کوکوئی پتہ ہے اورنہ ہی سراج الحق کوان کی کوئی خبر۔۔انصاف کاتقاضاتویہ تھاکہ نوازشریف کوگھسیٹنے کے بعدوہ فہرست ہاتھ میں اٹھائی جاتی اورایک ہی لمحے میں ان سب چوروں اورڈاکوؤں کولائن میں کھڑاکرکے ان کااحتساب شروع کردیاجاتالیکن افسوس وہی ہوااورابھی تک وہی ہورہاہے جس کاخدشہ ظاہرکیاجارہاتھا۔

۔بغض نوازمیں نوازشریف کووزیراعظم ہاؤس سے بیدخل کرنے کے بعدپانامہ کی اس لمبی چوڑی فہرست کی طرف نہ تحریک انصاف کے چےئرمین نے مڑکردیکھانہ ہی جماعت اسلامی کے امیرنے اس پرنظرڈالنے کی کبھی کوئی کوشش کی ۔۔ کیاپانامہ کی لسٹ میں شامل چارسوسے زائدباقی افرادکوچھوڑکرایک نوازشریف کونشانہ بنانے سے لوٹ ماراورکرپشن کے خاتمے کاخواب پوراہوسکے گا۔

۔؟ہم یہ نہیں کہتے کہ نوازشریف کااحتساب نہ کیاجائے بلکہ یہ ضرورکہتے ہیں کہ نوازشریف سمیت کسی بھی چوراورڈاکوکاآصف زرداری کی طرح کبھی احتساب نہ کیاجائے۔۔اگرچوراورڈاکوکوبھی ایمانداری کاسرٹیفکیٹ ہی دیناہے توپھرنام نہاداحتساب پرقومی دولت اڑانے اورقوم کاقیمتی وقت ضائع کرنے کاکیافائدہ۔۔؟ ہم ڈنکے کی چوٹ پرکہتے ہیں کہ صرف ایک نوازشریف ہی نہیں بلکہ سابق وزیراعظم سمیت جس جس شریف نے بھی اس پیارے ملک کوذرہ بھی لوٹاان سب کونشان عبرت بنایاجائے ۔

۔ پانامہ فہرست میں نوازشریف کے علاوہ جن جن چوروں اورڈاکوؤں کے بھی نام ہیں ۔۔عمران خان ۔۔سراج الحق اورشیخ رشید ان سب کونوازشریف ہی سمجھ کرکٹہرے میں لاکھڑاکردیں ۔۔جب تک چوروں اورلٹیروں کابلاامتیازاحتساب ۔۔پوسٹ مارٹم اورآپریشن نہیں ہوگااس وقت تک کسی ایک نوازیاکسی ایک اسحاق ڈارپرہاتھ ڈالنے سے کچھ نہیں ہوگا۔عمران خان ۔۔سراج الحق اورشیخ رشیداگرواقعی ،،کرپشن فری،،پاکستان بنانے میں سنجیدہ اورمخلص ہیں توپھرانہیں اپنے کندھوں سے سیاسی مفادات کی یہ بوریاں دورپھینک کرسیاسی بغض اورحسدکی عینکیں بھی اتارنی ہوگی ۔

۔سیاسی دکان چمکانے کے لئے احتساب کے نام پروی آئی پی کوبچانے اورنشانہ بنانے کاجوعمل اس وقت ملک میں جاری ہے وہ کسی بھی طورپر،،کرپشن سے پاک پاکستان،،کے حق میں نہیں ۔۔ایک طرف سیاسی مفادات کے حصول کے لئے وی آئی پی کواحتساب کے نام پرنشانہ بنایاجارہاہے تودوسری طرف اقتداراورکرسی بچانے کے لئے وی آئی پی کواحتساب سے بچایاجارہاہے۔۔امیرغریب اوراحتساب کی تفریق کایہ طرزعمل نہ حکمرانوں کی جانب سے مناسب ہے اور نہ ہی سیاسیوں کی طرف سے کسی بھی طورپرانصاف کوذرہ بھی سوٹ کرتاہے ۔

۔اس لئے ملک وقوم کاعظیم ترمفاداسی میں ہے کہ دونوں اطراف سے وی آئی پی کایہ نام باالکل درمیان سے نکال کرمنوں مٹی تلے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن کردیاجائے۔عمران خان ۔۔سراج الحق ۔۔شیخ رشیداوردیگرکرپشن ختم کرنے کے دعویداربھی احتساب کادائرہ وی آئی پی سے عام تک وسیع کریں اورحکمران طبقہ بھی چوراورڈاکووی آئی پیزکوعام چوروں اورڈاکوؤں کے ساتھ برابری کادرجہ دیں ۔

۔جب تک وی آئی پی کایہ کلچرختم نہیں ہوتا۔۔اس وقت تک ملک سے لوٹ ماراورکرپشن کبھی ختم نہیں ہوگی ۔۔اس لئے اب وقت آگیاہے کہ ایازاورمحمودکو ایک ہی لائن میں کھڑاکرکے سب کابے رحم اورکڑااحتساب کیاجائے۔۔جس نے ملک کولوٹا۔۔قوم کوکنگالا۔۔خداراسیاسی اناء اوردشمنی میں اسے چوراورڈاکوسے ہیرونہ بنائیں ۔۔پانامہ کے چارسوسے زائدچوروں اورڈاکوؤں کوبخش کرایک نوازشریف کے گرداحتساب کی لکیرکھینچنے سے نوازشریف زیرونہیں ہیروبنیں گے جوکسی بھی طورپرملک اورقوم کے مفادمیں نہیں ۔۔اس لئے سابق وزیراعظم کے ساتھ پانامہ میں شامل ان کے ہم قبیل دیگرچورواورلٹیروں کوبھی دنیاکے سامنے کھلے عام میدان میں لایاجائے تاکہ ملک سے کرپشن کاناسورحقیقی معنوں میں ختم ہوسکے۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :