Live Updates

جرنیل اقتدار کے نشے میں پاکستان کو اپنے ہاتھوں سے جلا رہے ہیں،پاکستان میں تبدیلی لانے کیلئے ہم سب کو اپنے اندر سے آمریت کو ختم کرنا ہوگا ، کوئی بھی حکومت بلوچیوں، پٹھانوں اور سندھیوں کے اٹھنے سے نہیں ہمیشہ پنجابیوں کے اٹھنے سے ہی بدلتی ہے، جنرل مشرف کا بیرونی دورہ کسی مسئلے کے حل کیلئے نہیں بلکہ حسنی مبارک سے مزید اقتدار پر قابض رہنے کیلئے گر سیکھنے کیلئے ہے ،مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ رفیق کی برسی کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے قاضی حسین احمد، رفیق تارڑ، عمران خان، تہمینہ دولتانہ، حاصل بزنجو، سعد رفیق و دیگر کا خطاب

جمعرات 25 جنوری 2007 20:25

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جنوری۔2007ء) اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ جرنیلوں نے پاکستان کو مقبوضہ پاکستان بنا دیا ہے اور ایک دفعہ پھر سقوط ڈھاکہ کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ جرنیل اقتدار کے نشے میں پاکستان کو اپنے ہاتھوں سے جلا رہے ہیں ۔اتنے ظلم تو بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں نہیں کر رہی جتنے ظلم حکمرانوں نے بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں اپنی عوام پر کئے ہیں ۔

اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر عوام کے پاس نہ گئیں تو بہت بڑا انتشار پیدا ہو گا اور ہم آنیوالی نسلوں کے مجرم ہونگے ۔ جنرل مشرف کا بیرونی دورہ کسی مسئلے کے حل کیلئے نہیں بلکہ حسنی مبارک سے مزید اقتدار پر قابض رہنے کیلئے گر سیکھنے کیلئے ہے ۔پاکستان میں تبدیلی لانے کیلئے ہم سب کو اپنے اندر سے آمریت کو ختم کرنا ہوگا اور جمہوریت کو لانا ہوگا ۔

(جاری ہے)

کوئی بھی حکومت بلوچیوں، پٹھانوں اور سندھیوں کے اٹھنے سے نہیں ہمیشہ پنجابیوں کے اٹھنے سے ہی بدلتی ہے اور اب پنجابیوں کو اس میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے ۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ رفیق شہید کی برسی کے موقع پر تقریب مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی ۔ تقریب سے قاضی حسین احمد‘ رفیق تارڑ، عمران خان‘ میمونہ ہاشمی‘ تہمینہ دولتانہ‘ حاصل بزنجو، بشیر بلور‘ پرویز ملک‘ خواجہ سعد رفیق، میاں مرغوب‘ امیر حمزہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ اگر نواز شریف کے علاوہ کسی دوسری جماعت نے اے پی سی اپنے ذاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے بلائی تو ہم اس میں شریک نہیں ہونگے ۔ پاکستان میں آج تک کسی نے بھی آئین کے مطابق اسلام اور صوبوں کے حقوق پورے نہیں کئے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں آمریت سے نجات،فوج کے کردار کے خاتمے‘ جمہوریت اور آئین کی بحالی پر متحد ہیں صرف ان میں اختلاف ایک ہو کر عوام کے پاس جانے پر ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم بہت سی اے پی سی کر چکے ہیں اس سے قبل بھی چوہدری نثار کی رہائشگاہ پر بھی تمام اپوزیشن جماعتیں آمریت کے خاتمے، آئین کی بحالی پر متحد ہوئی تھیں ۔تمام جماعتوں کو نواز شریف کی اے پی سی کے ایجنڈے اور میثاق جمہوریت پر بھی اتفاق ہے لیکن اب فیصلہ یہ کرنا ہوگا کہ ملک کو بچانے کیلئے ہمیں عوام کے پاس جانا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ بینظیر بھٹو یا نواز شریف کو وزیر اعظم بنانے کی باتیں بھی اپوزیشن کے اتحاد کیلئے درست نہیں ہمیں آمریت کے خاتمے،12اکتوبر سے پہلے والے آئین اور جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی اور یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آئندہ کسی بھی جرنیل کو اقتدارمیں نہیں آنے دیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے کشمیر کے مسئلے کا حل اسے بھارت کے حوالے کرنا اور فلسطین کے مسئلے کا حل اسے اسرائیل کے حوالے کرنا ہے اور اسی ایجنڈے پر آج کل جنرل مشرف کام کر رہے ہیں ۔ آج ملک میں اسلام کا نام لینے والوں کو قتل اور مساجد کو شہید کیا جارہا ہے ۔ رفیق تارڑ نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور حکمرانوں نے جس دن سے اقتدار پر قبضہ کیا ہوا ہے پاکستانی عوام کیلئے ایک سیکنڈ بھی آرام کا نہیں گزرا بلوچستان ہو یا وزیرستان اپنی ہی عوام پر گن شپ ہیلی کاپٹر سے بم برسائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اپنی عوام کو مکے دکھانے والے جنرل دشمنوں کے آگے خاموش ہیں اورا نکی ہر بات پر لبیک کہہ رہے ہیں ۔ رفیق تارڑ نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مزید اقتدار میں رہنا پاکستان کیلئے انتہائی خطرناک ہے اپوزیشن کو آمریت سے نجات کیلئے ایک ہونا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ رفیق شہید نے پاکستان بننے سے پہلے اور بعد میں بھی پاکستان کیلئے بہت کچھ کیا اور حقیقی معنوں میں قائد اعظم کے نقش قدم پر چلتے رہے ۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل مشرف نے آج غیر ملکی دورہ کشمیریوں یا فلسطینیوں کو انکے حقوق دلانے کیلئے نہیں بلکہ حسنی مبارک سے ملک پر مزید قابض رہنے کے گر سیکھنے کیلئے کیا ہے ۔پاکستان پوری دنیا میں رسوا ہو رہا ہے اور تمام اداروں کو تباہ کر دیا گیا ہے انہی حکمرانوں کی وجہ سے ہماری سلامتی خطرے میں پڑ چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مرنے والے امریکیوں سے کئی گنا زیادہ موجودہ حکمرانوں نے اپنے پاکستانیوں کو مارا اور مروایا ہے ۔

اور آج کانگریس بھی کہہ رہی ہے کہ پاکستان ہماری مزید خدمت کرے ورنہ ہم اس پر پابندیاں لگا دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کو اٹوٹ انگ کہہ رہا ہے جبکہ ہم اسکو سب دینے کیلئے تیار ہو چکے ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی فیڈریشن کو سخت خطرات لا حق ہو چکے ہیں کیونکہ جب بھی سنٹرل مضبوط ہوتا ہے تو فیڈریشن کمزور ہوتی ہے بلوچیوں کو انکے حقوق دینے کی بجائے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔

جنرل مشرف کے حواریوں کی یہ صورتحال ہے کہ جنرل مشرف اگر گدھے کو بھی امیدوار کھڑا کر دیں تو یہ اسکو بھی ووٹ دیں گے ۔ انہوں نے کہاک کہ ہم نواز شریف سے کہتے ہیں کہ یہ آپکی آخری اے پی سی ہونی چاہیے اب مزید اے پی سیز نہیں ہونگی اور اس اے پی سی کا مقصد صرف ایک ہے کہ حکمرانوں کے خلاف بھرپور تحریک چلا کر انہیں گھر بھیجا جائے ۔ بشیر بلور نے کہا کہ بد قسمتی سے قائد اعظم کا پاکستان انکے مرتے ہی ختم ہو گیا تھا اب یہ ملک جرنیلوں اور فوجیوں کا ملک بن چکا ہے لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ ملک کسی سیاسی و دینی جماعت یا رہنما کا نہیں یہ ملک پندرہ کروڑ عوام کا ملک ہے اور اگر ہم نے اسے جرنیلوں سے آزاد نہ کروایا تو آنیوالی نسلوں کے سامنے ہمارے سر شرم سے جھک جائینگے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت بلوچیوں، پٹھانوں اور سندھیوں کے اٹھنے سے نہیں ہمیشہ پنجابیوں کے اٹھنے سے ہی بدلتی ہے اور اب پنجابیوں کو اس میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے ۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ قائد اعظم مرے نہیں تھے بلکہ انہیں جرنیلوں اور بیورو کریسی نے قتل کیا تھا ۔ پہلے انہیں علاج کیلئے زیارت بھیجا گیا اور پھر واپسی پر انکی ایمبولینس خراب ہو گئی یہ سب کچھ اچانک نہیں بلکہ پلاننگ کے تحت کیا گیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ بارہ اکتوبر کو جنرل مشرف اکیلے نے نہیں بلکہ فوجیوں نے بھی اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کیا ۔ ایم ایم اے اور پیپلز پارٹی کو اب آمریت کو انجکشن دینے کا سلسلہ بند کر ناہوگا کیونکہ ان دونوں جماعتوں کے اقدامات سے جنرل مشرف کو ریلیف ملا ہے ۔انہوں نے کہا کہ خضدار میں 5ہزار ایکڑ پر چھاؤنی بنانے کیلئے زمین خرید لی گئی اور ڈیرہ بگٹی میں بھی چھاؤنی بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں یہ ملک کی حفاظت کیلئے نہیں بلکہ لوٹ مار کا ایک اور طریقہ بنایا گیا ہے ۔

موجودہ حکمرانوں کو آئین کے مطابق حلف سے خلاف ورزی اور اپنی عوام کا قتل عام کرنے کی سزا ملنی چاہیے ۔ تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی لانے کیلئے ہم سب کو اپنے اندر سے آمریت کو ختم کرنا ہوگا اور جمہوریت کو لانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان جرنیلوں یا خاص لوگوں کیلئے نہیں بلکہ اسلام اور عوام کیلئے بنایا گیا تھا مگر جرنیل اسے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اقتدارکی بھوک نہیں اے پی سی کوئی بھی بلائے ہمیں اس پر اعتراض نہیں لیکن ہم سب کو متحد ہونا چاہیے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جرنیلوں نے پاکستان کو مقبوضہ پاکستان بنا دیا ہے اور ایک دفعہ پھر سقوط ڈھاکہ کی تیاریاں کی جارہی ہیں بلوچستان میں اکبر بگٹی کا قتل اور مسلسل ملٹری ایکشن کر کے جرنیلوں نے وفاق پاکستان کے خلاف سازش کی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کالا باغ ڈیم کے مخالف نہیں لیکن پاکستان کی قیمت پر اسے قبول نہیں کیا جائے گا ۔ پاکستانی جرنیلوں کو ایرانی جرنیلوں کا انجام یاد رکھنا چاہیے ۔ نواز شریف نے اے پی کی بنیاد رکھ دی ہے ہم اپنے اتحادیوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتے لیکن انکی قیمت پر اپنی جدوجہد کو ختم نہیں کر سکتے ۔ اپوزیشن متحد نہ ہوئی تو ہم قومی مجرم بن جائینگے ۔

میمونہ ہاشمی نے اس موقع پر اپنے والد جاوید ہاشمی کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے حکمران ذاتی مفاداور اقتدار کے نشے میں اندھے ہو کر اپنے ملک کو جلا رہے ہیں اب پنجاب کو گونگے اور ہاں میں ہاں ملانیوالے صوبے کی بجائے جمہوریت اور آمریت کی جنگ لڑنے والا صوبہ بننا ہوگا ۔ انہوں نے رفیق شہید کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور قراردادوں میں نواز شریف، بینظیر کی واپسی اور حکومت کے موجودہ اقدامات کی مذمت کی گئی ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات