یورپی پارلیمنٹ انسانی حقوق اور آزادی کی علمبردار ہونے کے ناطے مسئلہ کشمیر کے پر امن اور منصفانہ حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے ، وزیراعظم شوکت عزیز ،کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان معمول کے تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہے،یورپی یونین سے تجارتی تعاون بڑھانے اور شراکت داری جاری رکھنے کے خواہش مند ہیں ، برطانوی رکن پارلیمنٹ سے وزیر اعظم کی بات چیت

ہفتہ 17 فروری 2007 20:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17فروری۔2007ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے یورپی پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی حقوق اور آزادی کی علمبردار ہونے کے ناطے مسئلہ کشمیر کے پر امن اور منصفانہ حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔کیونکہ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان معمول کے تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہے یہ بات انہوں نے ہفتہ کو یورپی پارلیمنٹ کے برطانوی رکن رچرڈ ہاوٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ان سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی وزیر اعظم نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ دنیا میں آزادی اور انسانی حقوق کی علمبردار ہے اور پاکستان اس سے یہ توقع کرتا ہے کہ وہ اپنا متوازن اور بامقصد کردار ادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پر امن حل میں مدد دے ، کیونکہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان معمول کے تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان دونوں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فعال شراکت دار ہیں جبکہ دونوں افغانستان کی تعمیر نو ، عالمی امن وسلامتی کے قیام کیلئے کوششیں کررہے ہیں اور پاکستان اس شراکت داری کے جاری رکھنے کے عزم پر کار بند ہے شوکت عزیز نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ اس تعاون کو خصوصا تجارت کے شعبے میں فروغ دینے کاخواہش مند ہے انہوں نے کہا کہ یورپی منڈیوں تک زیادہ رسائی کی بدولت پاکستان اپنے سماجی ترقی کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کامیاب ہوسکے گا ، انہوں نے کہا کہ کابینہ کی طرف سے آزادانہ تجارت کے معاہدے کی منظوری سے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تھرڈ جنریشن ایگریمنٹ اور تجارت کے فروغ کیلئے نئے شعبوں میں تعاون کی راہ ہموار ہوگی ۔

آزاد کشمیر اور صوبہ سرحد کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کی سرگرمیوں کے حوالہ سے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ عمل بھرپور انداز میں جاری ہے انہوں نے کہا کہ تمام تعلیمی ادارے ہسپتال ، کلینک ، دفاتر اور سڑکیں بحال ہو چکی ہیں ۔وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت پاکستان کے اقدامات کی وجہ سے سخت موسمی حالات کے باوجود ایک بھی شخص خوراک کی کمی، ادویات یا رہائشی مسائل اور وباء کی وجہ سے جاں بحق نہیں ہوا ۔

وزیر اعظم نے رچرڈ ہاوٹ کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلہ میں یورپی پارلیمنٹ میں ان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا ۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پیش کی جانے والی صدر مشرف کی تجاویز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تجاویز سے کشمیر کے تنازعہ کے منصفانہ حل کی غرض سے بحث مباحثے کی عمدہ بنیاد میسر آئی ہے ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رچرڈ آوٹ نے وزیر اعظم کو باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا ۔ انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ پاکستان کی طرف سے خطے کے استحکام کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سراہتی ہے ۔ یورپی رکن نے کہا کہ وزیر اعظم شوکت عزیز کے حالیہ دورہ ڈیواس اور برسلز کے دوران یورپی یونین کے رہنماؤں سے ہونے والی ملاقاتوں کے نتیجہ میں خطے میں پاکستان کے کردار اور اس کی پالیسیوں کو بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد ملی ہے ۔