میرے شوہرکو ڈکیتی کے دوران نہیں ٹارگٹ کلنگ کے تحت قتل کیا گیا،ایڈیشنل رجسٹرار کی بیوہ نے برطانوی ہائی کمیشن سے قانونی مدد مانگ لی،مرحوم حماد رضا چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے قابل اعتماد سٹاف افسر سمجھے جاتے تھے،کوئٹہ سے تبادلہ کر کے اسلام آباد لایا گیا تھا

پیر 14 مئی 2007 15:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مئی۔2007ء) وفاقی دارالحکومت میں پیر کو علی الصبح قتل کئے جانے والے سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار حماد رضا کی بیوہ نے اسلام آباد پولیس کی طرف سے اپنے شوہر کے قتل کو ڈکیتی قرار دینے کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے-برطانوی شہریت کی حامل حماد رضا کی بیوہ شبانہ رضا نے پاکستانی اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمیشن سے قانون مدد مانگ لی ہے جبکہ سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار کے قتل کا از خود نوٹس لے لیا ہے-تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح ساڑھے چار بجے کے قریب سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار حماد رضا گھر کی گھنٹی بجنے پر باہر گئے توانہیں سر میں گولی ماردی گئی ان کی اہلیہ کے شور مچانے پر اہل محلہ جمع ہوئے اور ایک پڑوسی نوجوان انہیں ہسپتال لے کر گیا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے قبل ازیں یہ اطلاعات ملی تھیں کہ حماد رضا کا قتل ڈکیتی کی واردات کے دوران ہوا ہے تاہم نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی شہریت رکھنے والی مرحوم کی بیوہ شبانہ رضا نے کہاہے کہ اسلام آباد پولیس میرے شوہر کے قتل کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے جو درست نہیں انہوں نے تین مرتبہ یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کے شوہر کاقتل ٹارگٹ کلنگ ہے انہوں نے پاکستانی اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمیشن سے رابطہ کر کے قانونی مدد مانگ لی ہے- برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق وہ معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں-مرحوم کی بیوہ شبانہ رضا کے بھائی خالد علی شاہ نے بھی اپنے بہنوئی کے قتل کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا- نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس افتخار محمد چوہدری کے چیف جسٹس بننے کے بعد حماد رضا کا تبادلہ کوئٹہ سے اسلام آباد کیا گیا تھا اور وہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے قابل اعتماد سٹاف افسر سمجھے جاتے تھے- چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کئے جانے کے بعد خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار حماد رضا کو بھی تفتیش کیلئے لے گئے تھے-دریں اثناء سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار حماد رضا کے قتل کا از خود نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے-