سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے اس سے ملک میں جمہوریت کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔ شوکت عزیز۔۔ اس فیصلے سے مستقبل بارے غیر یقینی صورت حال ختم ہوگی ، تمام طبقے کھلے دل سے فیصلہ قبول کریں ، انتخابی عمل میں کسی کو رکاوٹ ڈالنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تجویز اور تائید کنندگان سے بات چیت

ہفتہ 29 ستمبر 2007 12:32

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین29ستمبر2007 ) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ صدر جنرل پرویز مشرف کے دوبارہ انتخاب کے بارے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے جس سے ملک میں جمہوریت کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی سپریم کورٹ کے فیصلے سے پالیسیوں ، تسلسل اور استحکام یقینی ہوگا جو ملک کے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے اس فیصلے سے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورت حال ختم ہوگی یہ آئین کی بالا دستی اور عدلیہ کی آزادی کا واضح ثبوت ہے تمام طبقے کھلے دل سے فیصلہ قبول کریں ۔

انتخابی عمل میں کسی کو رکاوٹ ڈالنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وہ ہفتہ کی صبح وزیر اعظم ہاؤس میں صدر مملکت کے کاغذات نامزدگی کے تجویز اور تائید کنندگان سے بات چیت کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

وزیرا عظم نے صدر کے حق میں فاضل عدالت کے فیصلے پر تجویز اور تائید کنندگان کو مبارک باد دی اور کہا کہ اس فیصلے سے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورت حال ختم ہوگئی ہے ۔

اس فیصلے سے آئین کی بالا دستی اور عدلیہ کی خودمختاری بھی ثابت ہوئی ہے تمام طبقوں کو یہ فیصلہ کھلے دل سے قبول کرنا اور انتخابی عمل میں حصہ لینا چاہیے ۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ اور اتحادی جماعتوں کے پاس صدر کے دوبارہ انتخاب کیلئے واضح اکثریت موجود ہے صدر کے دوبارہ انتخاب سے ترقی اور استحکام کی طرف سفر جاری رہے گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ صدارتی الیکشن کیلئے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد نیا مرحلہ شروع ہوگا حکومت انتخابی عمل کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گی اور کسی کوقانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

صدر کے تجویز اور تائید کنندگان نے وزیر اعظم کو مبارک باد دی اور اس فیصلے پر بھرپور مسرت کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پالیسیوں اور تسلسل اور استحکام یقینی ہوگا جو ملک کے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے انہوں نے کہاکہ صدر جنرل پرویز مشرف کی دوبارہ کامیابی سے ملک میں سیاسی استحکام یقینی ہوگا وہ چھ اکتوبر کو صدر کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے ۔