بعض سینئرزکو میری کپتانی برداشت نہیں ہورہی ،شکیل عباسی ،قومی کپتان پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں،ذیشا ن اشرف ،محمد عمران ،وقاص اکبر اور گول کیپر ناصر احمد کی ”اُردوپوائنٹ ‘ ‘سے بات چیت

پیر 22 ستمبر 2008 18:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2008ء) ہاکی ٹیم کے کپتان شکیل عباسی نے اپنے بارے میں شائع ہونیوالی ایک رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بعض سابق کھلاڑی جنہیں قومی ٹیم میں جگہ نہیں ملی اور جو خود اپنے دور میں پاکستان ہاکی ٹیم کیلئے کچھ نہ کرسکے اب وہ ایک اچھے نظام میں ہلچل پیدا کرنا چاہتے ہیں۔”اُردوپوائنٹ “کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے قومی ٹیم کے نو منتخب کپتان نے کہاکہ میرے اوپر لگائے جانیوالے تمام الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے اور یہ محض پاکستان ہاکی کو بدنام کرنے کیلئے میرے خلاف پروپگنڈہ شروع کیا گیا ہے جس کا انہیں انتہائی افسوس ہے۔

شکیل عباسی نے کہاہے کہ وہ اور ان کے ساتھی کھلاڑی اچھی طرح جانتے ہیں کہ کون لوگ مجھ پر الزام تراشی کررہے ہیں لیکن وہ ان کا نام لیکر پاکستان ہاکی کو بدنام نہیں کرنا چاہتے ۔

(جاری ہے)

لیکن انہیں اس بات کا افسوس ہے کہ جو لوگ خود ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے رہے اور ٹیم کا ماحول خراب کرنا ان کا بنیادی کام ہوا کرتا تھا آج میرے کپتان بننے پر انہیں چین نہیں آرہا اور ایک سازش کے تحت میرے خلاف میڈیا مہم شروع کی گئی ہے۔

شکیل عباسی نے کہاکہ جس لڑکی کے ساتھ میرا سیکنڈل بنایا جارہا ہے وہ دورہ چین میں ہماری ٹیم کی لائزن آفیسر تھی اور اس کی نہ صرف میرے ساتھ بلکہ دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ بھی تصاویر موجود ہیں۔جس طرح میں اس کو جانتا ہوں ویسے ہی تمام لڑکے اسے جانتے ہیں اور نہ ہی میں اس سے شادی کرنا چاہتا ہوں اور نہ ہی میرا اس کے ساتھ کوئی افیئر چل رہا ہے۔شکیل عباسی نے مزید کہاکہ میرے خلاف ہاکیاں بیچنے کا الزام بھی بے بنیاد ہے بلکہ میں نے خود اپنی سفارش پر قومی کھلاڑیوں کو ditaکمپنی کی ہاکی لیکر دیں جن کی مالیت 6سے 7لاکھ روپے بنتی ہے۔

میں تو چاہتا تھا کہ مذکورہ کمپنی میرے سمیت تمام پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ کنٹریکٹ کرے اس کیلئے میں نے کمپنی سے سفارش بھی کی۔عباسی نے کہاکہ میں واحد کھلاڑی ہوں جسے ہاکی نے بہت کچھ دیا اور اللہ کا دیا ہوا میرے پاس سب کچھ ہے مجھے بوٹ یا ہاکیاں بیچنے کی کیا ضرورت تھی ۔یہ محض میری کپتانی کو ٹارگٹ کرکے پاکستان ہاکی جو کہ پہلے ہی سے زبوں حالی کاشکار ہے مزید نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

شکیل عباسی نے کہاکہ انہیں اس بات کا دکھ ہے وہ سینئرکھلاڑی ان پر الزامات عائد کررہے ہیں جو محض ذاتی مفاد کی خاطر ٹیم میں کھیلتے رہے اور اولمپکس اور دورہ یورپ میں نہ صرف ڈسپلن کی کھل کرخلاف ورزیاں کیں بلکہ ٹیم کیلئے بھی کچھ نہ کرسکے۔اولمپکس میں قومی ٹیم کی قیادت کرنے والے کپتان ذیشان اشرف نے بھی عباسی پرلگائے گئے الزامات کی مذمت کی اور کہاکہ لائزن آفیسر کے ساتھ تمام لڑکوں کی تصاویر موجود ہیں اور عباسی کا اس کے ساتھ کوئی افیئر نہیں تھا اور ہاکیاں بوٹ فروخت کرنے کا الزام بھی غلط ہے۔

قومی ٹیم کے نائب کپتان محمد عمران نے کہاکہ بعض عناصر ایسی افوائیں پھیلا کر پاکستانی ٹیم کا مورال ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان ہاکی کو بدنام کرنے کیلئے یہ ایک سازش تیار کی گئی ہے جس کا انہیں افسوس ہے۔ٹیم کے دیگر سینئرکھلاڑی گول کیپر ناصر احمد اور فارورڈ وقاص اکبر نے بھی کپتان شکیل عباسی پر لگائے گئے الزامات کو پاکستان ہاکی ٹیم کے خلاف سازش قراردیا۔

متعلقہ عنوان :