مشرف کے 9 مارچ کے اقدامات او ر عوامی حمایت سے محرومی مسئلہ کشمیر کے حل کاسنہری موقع ضائع ہوگیا رپورٹ،تین سال تک جاری رہنے والے اعلیٰ سطحی رابطوں کے باوجود عین وقت پر بریک تھرو نہ ہوسکا،حکومت پاکستان اور فوج بھارت کے خلاف رویہ میں تبدیلی پر متفق ہیں واشنگٹن پوسٹ
اتوار 22 فروری 2009 19:20
(جاری ہے)
اپنی یادداشتوں پر مشتمل آرٹیکل میں سٹیو کال نے یہاں تک لکھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک سمجھوتے کامسودہ تیار ہوچکا تھا جس میں صرف چند کومے ہی تبدیل ہوسکتے تھے ۔
دنیا بھر کے مختلف ہوٹلوں میں انتہائی اعلیٰ حکام کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے نتیجے میں مسئلہ کشمیر کے حل کی راہ میں درپیش رکاوٹیں دور کی گئیں لیکن سابق صدر عوامی حمایت سے محرومی کے باعث اس کا اعلان نہ کر سکے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس سمجھوتے میں بہت سے امور کا احاطہ کیا گیا تھا لیکن مسئلہ کشمیر اس کی بنیاد تھا جس کے حل سے پاکستان اور بھارت کے تعلق بہت بہتر ہوسکتے تھے اور وہ کئی عشروں سے جاری ایک دوسرے سے خوف کی فضا سے باہر آسکتے تھے اس منصوبے کے تحت کشمیر کے دونوں حصوں میں عوام کی آمدورفت بالکل آزادانہ بنائی جاتی اور وسیع پیمانے پر تجارت کی جاتی وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ یہ سرحد بالکل ختم ہو جاتی اور تشدد میں کمی کے نتیجے میں بھارت بتدریج اپنی فوجیں واپس بلاسکتا تھا ۔ایک بھارتی افسر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جب اسے ان واقعات کے بارے میں بتایا گیا تو اس نے اسے بہت بڑا بریک تھرو قرار دیا اور کہاکہ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات بہت بہتر ہوسکتے ہیں۔ان مذاکرات کیلئے دو درجن سے زائد ملاقاتیں ہوئیں اور دستاویز تیار کی گئی۔اگرچہ کسی کے دستخط اور نام نہیں تھے لیکن اسے بنیاد بنایا جاسکتا تھا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کی حکومتیں بھی ان مذاکرات سے آگاہ تھے لیکن انہوں نے واضح کر دیا تھا کہ یہ مسئلہ دونوں ملکوں کو ہی حل کر نا او روہ صرف حمایت کا کر دارادا کرسکتے ہیں ۔ کیونکہ خطرہ تھا کہ اگر امریکہ اور برطانیہ نے کھل کر کر دارادا کیا تو دونوں ملکوں پارلیمنٹس شکوک و شبہات کا شکار ہو جائیں گی ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کو افشا کر نے کے بارے میں سوچا جارہا تھا کہ مشرف کو کچھ وقت کیلئے تاخیر پر مجبور کیا گیا اور مارچ 2007ء میں جب مشرف نے اس وقت کے چیف جسٹس کو ہٹایا تو ان کے خلاف ایک نا ختم ہو نے والا مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور یہ سلسلہ مشرف کی سیاسی موت تک جا پہنچا اور جب مشرف مستعفی ہو ئے تو مقبوضہ کشمیر میں مزاحمتی تحریک تیز ہوگئی جو اس بات کا پیغام تھا کہ مشرف چلے گئے ہیں لیکن تحریک زندہ ہے ۔مضمون نگار کا کہنا ہے کہ اگرچہ اطلاعا ت کے مطابق ممبئی حملوں کے ملزمان کو کیفر کر دار تک پہنچانے کیلئے پاکستان اوربھارت کے خفیہ ادارے ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں اور سی آئی اے ان کے درمیان ثالث کا کر دا ر ادا کررہی ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان کی حکومت چاہتے ہوئے بھی کشمیر پر مذاکرات بحال نہیں کر اسکی اور یہ آسان بھی نہیں ۔ایک پاکستانی سینئر افسر کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان اور فوج اس بات پر متفق ہو چکے ہیں کہ بھارت کے خلاف رویہ تبدیل کیا جائے لیکن عوام کا موڈ سمجھ سے بالا تر ہے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاترہے۔ چیف جسٹس
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف ای) کا بین المذاکرہ اجلاس
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
ایف بی آرکا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ناکام
-
خیبر پختونخواہ حکومت کا لاکھوں ٹن گندم کی خریداری کا فیصلہ
-
بھارتی شہری نے پاکستانی لڑکی کو دل کا عطیہ کرکے نئی زندگی دے دی
-
نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیرخزانہ
-
افغان شہریوں کو ڈھائی لاکھ روپے لیکر شناختی کارڈ جاری کرنیوالا نادرا کا افسر گرفتار
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ہالینڈ کی سفیر مسز ہینی ڈی وریس کی ملاقات، ڈچ کمپنیوں کوسرمایہ کاری کی دعوت
-
عمران خان کو ریاستی اداروں کے خلاف بیانات سے اجتناب برتنے کے حکم پر تنقید و سوالات
-
وزیردفاع کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں شرکت ، فاعی تعاون کے اقدامات سمیت علاقائی سلامتی کے امورکا جائزہ لیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.