مدینہ منورہ میں دفن ہونے والوں میں مصری پہلے ‘ پاکستانی دوسرے نمبرپر

منگل 6 نومبر 2012 15:16

مدینہ منورہ(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین، آئی این پی ۔6نومبر 2012ء ) مدینہ منورہ میں دفن ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد مصری باشندوں کی ہے جن کی شرح 23 فیصد ہے جبکہ پاکستانی شہری 19 فیصد شرح کے ساتھ مدینہ منورہ میں دفن ہونے والوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔مدینہ منورہ میں حاجیوں کی خدمت اور دیکھ بھال کا نگران ادارہ نیشنل ادلاء فاؤنڈیشن کے اعدادو شمار کے مطابق مدینہ میں مرنے والے 99 فیصد حاجیوں کے لواحقین انہیں مدینہ منورہ میں دفن کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں اور اکثر حاجی تو سفر حج پر روانگی سے پہلے ہی اپنے اہل خانہ کو تاکید کرتے ہیں کہ موت آنے کی صورت میں انہیں مدینہ میں سپرد خاک کیا جائے۔

نیشنل ادلاء فاؤنڈیشن کے مطابق مدینہ منورہ میں دفن ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد مصری باشندوں کی ہے جن کی شرح 23 فیصد ہے جبکہ پاکستانی شہری 19 فیصد شرح کے ساتھ مدینہ منورہ میں دفن ہونے والوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

(جاری ہے)

انڈونیشیا کے رہنے والے 8 فیصد شرح کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز محمد عبداللہ بصروی نے مدینہ میں دفن ہونے کی خواہش کرنے والے مختلف حاجیوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مدینہ منورہ میں موت آنے اور جنت البقیع میں دفن ہونے کی دعا کرتے ہوئے دراصل حاجی اللہ تعالی سے اس کی رحمت طلب کر رہے ہوتے ہیں۔

جنت البقیع میں 10 ہزار سے زائد صحابہ کرام کی آخری آرام گاہ ہے جہاں ازواج مطہرات اور رسول اللہ کے صاحبزادے حضرت ابراہیم ابدی نیند سو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :