Live Updates

پاکستان سے جنگ انڈیا کا سی پیک روٹ کو ڈسٹرپ کرنے کا آخری کارڈ بھی فلاپ ہوگیا

پاکستان کی انڈیا کو جوابی کاروائی سے اسٹریٹجک ماہرین کے نصاب بدل گئے، کہ سویلین علاقے کو ہٹ کئے بغیر بھی جنگ ہوسکتی ہے، مغرب کا ورلڈ آرڈر ہے کہ ایشیاء میں ڈِس آرڈر ہی رہے، پروفیسرڈاکٹر منور صابر کی اردوپوائنٹ ڈیجیٹل سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 27 جون 2025 22:21

پاکستان سے جنگ انڈیا کا سی پیک روٹ کو ڈسٹرپ کرنے کا آخری کارڈ بھی فلاپ ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 27 جون 2025ء ) پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسرڈاکٹر منور صابرنے کہا ہے کہ پاکستان سے جنگ انڈیا کا سی پیک روٹ کو ڈسٹرپ کرنے کا آخری کارڈ بھی فلاپ ہوگیا،پاکستان کی انڈیا کو جوابی کاروائی سے اسٹریٹجک ماہرین کے نصاب بدل گئے، کہ سویلین علاقے کو ہٹ کئے بغیر بھی جنگ ہوسکتی ہے۔ اردوپوائنٹ ڈیجیٹل کے پروگرام میں اینکر محمد ثناء اللہ ناگرہ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پروفیسرڈاکٹر منور صابرنے کہا کہ بھارت کا ایک بھرم بنا ہوا ہے، اس میں بہت سارا بھرم ٹوٹ گیا ہے، دنیا میں مخالفین کیلئے جو بیانیہ بنایا جاتا ہے وہاں پر اس بیانیہ کو لکھنے اور بولنے والوں کے ذریعے اس کو پھیلایا جاتا ہے، بھارت کا انوکھا ڈھنگ کہ ان کی فلم انڈسٹری دنیا کی بڑی فلم انڈسٹری ہے، وہ فلموں کے ذریعے بیانیہ بھی بناتے اور پھیلاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انڈیا کے احمقانہ بیانیئے کو یہاں سے دیکھ لیں کہ ان کی ریاست منی پور ہے، وہاں پر مختلف قبائل ، پولیس اورپیرا ملٹری کے لوگ مر رہے ہیں، 30 یا 40 لاکھ آبادی کی یہ ریاست ہے۔ سابق انڈین آرمی چیف جو طیارہ حادثے میں مر گیا تھا اس نے کہا تھا کہ انڈیا کی آرمی اتنی سکت نہیں رکھتی کہ اڑھائی محاذوں پر لڑ سکے، جس میں ایک محاذ چین، دوسرا پاکستان اور آدھا محاذ بھارت کے اندر چلنے والی علیحدگی پسند تحریکیں ہیں۔

جس میں کشمیر، خالصتان اور باقی سات ریاستیں ہیں۔ 1965کی جنگ میں جب پاکستان کشمیر میں آگے بڑھا رہا تھا تو شمشاد حسین نے انٹرویو میں کہا کہ برطانیہ اور امریکا کا ایک ایک سفارتی بندہ دفترخارجہ پاکستان آیا اور کہا کہ اس جنگ کو بند کریں، جس اسپیڈ سے آپ آگے بڑھ رہے ہیں اس طرح تو آپ دہلی تک پہنچ جائیں گے، اب بھی امریکا نے مداخلت تب کی جب انہیں لگا کہ انڈیا جا رہا ہے۔

مغرب کا ایک ورلڈ آرڈر ہے کہ ایشیاء میں ڈِس آرڈر ہی رہے، وہ چاہتے ہیں کہ ان میں جنگ وجدل جاری رہے، یہ لڑتے مرتے رہیں گے تو ترقی کی طرف نہیں جائیں گے۔بھارت کہتا کہ پاکستان نے دفاعی سامان چین سے خرید ا تھا، اس طرح تو بھارت نے بھی روس اور فرانس سے خریدا ہوا ہے۔پاکستان رقبے اور آبادی کے لحاظ ہم ان کا ون فور ہیں۔ پاکستان نے جس طرح انڈیا کو منہ توڑ جواب دیا، اس سے اسٹریٹجک ماہرین کے نصاب بدل گئے ہیں، کہ جنگ اس طرح بھی ہوسکتی ہے، ایک سویلین علاقہ بھی ہٹ نہیں کیا۔

وہ کہتے تھے گھس کر ماریں گے پاکستان نے بغیر گھسے مارا ہے۔بھارت نے لاہور کو بندرگارہ بنا دیا ، بھارت کا جنگ میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے، 83 بلین ڈالر نقصان بہت کم ہے، بھارت کو امریکا نے اس خطے کا تھانیدار بنایا ہوا تھا۔امریکا بڑی طاقت ہے لیکن چین کا اسٹائل ہے کہ ملٹری مداخلت نہیں کرتا۔ تائیوان کا علاقہ چین کیلئے گھنٹوں کی مار ہے لیکن وہ حملہ نہیں کرتے بلکہ برداشت کرتے ہیں۔

پروفیسر منور صابر نے کہا کہ کشمیر کے تین حصے ہیں ، ایک انڈیا، ایک پاکستان اور ایک اوپر والا حصہ چین کے پاس ہے، انڈیا نے آخری کوشش کی کہ آزاد کشمیر یا گلگت کے کسی علاقے کو ڈسٹرب کرکے ، کسی طرح سی پیک روٹ کو ڈسٹرب کریں ، پھر بعد میں امریکا اور چین کے ساتھ لے دو کریں۔انڈیا نے آخری کارڈ کھیلا یہ کارڈ پھٹا ہی نہیں بلکہ جل گیا ہے، نیپال نے انڈیا کے علاقوں پر دعویٰ کرکے نیا نقشہ جاری کردیا ہے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات