طاہر القادری کینڈا سے بنے بنائے نگران وزیراعظم کیلئے نکلے ہیں‘کنور دلشاد کو اصلاحاتی کمیٹی کا چیئرمین بنا کر الیکشن کمیشن کی نگرانی شروع کر دی ہے‘ طاہر القادری اور(ق) لیگ میں ”ق“ مشترک ہے‘ چوہدری شجاعت اسی لئے پرو قادری بیانات دے رہے ہیں‘ پیپلز پارٹی او ر (ن) لیگ اکٹھے تو پہلے ہی تھے اب دونوں کے ایک ہونے سے نیکی برباد گناہ لازم ہی ہو گا، ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد کی اوکاڑہ کے صحافیوں سے گفتگو

منگل 1 جنوری 2013 14:51

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 1جنوری2013ء) ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ پروفیسر طاہر القادری کینڈا سے بنے بنائے نگران وزیراعظم پاکستان کیلئے نکلے ہیں‘انہوں نے کنور دلشاد کو انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا چیئرمین بنا کر الیکشن کمیشن کی نگرانی شروع کر دی ہے‘ طاہر القادری اور(ق) لیگ میں ”ق“ مشترک ہونے کے باعث چوہدری شجاعت پرو قادری بیانات دے رہے ہیں‘ پیپلز پارٹی او ر (ن) لیگ اکٹھے تو پہلے ہی تھے اب دونوں کے ایک ہونے سے نیکی برباد گناہ لازم ہی ہو گا۔

وہ منگل کواوکاڑہ کے صحافیوں کے وفد سے بات چیت کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کے مراعات سمیت ریٹائرڈ ہونے میں د و ماہ کا عرصہ رہتا تھا مگر انہیں پہلے ہی فارغ کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

وہ خود تو فارغ ہوئے اب دوسروں کو فارغ کرنے کوئٹہ پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رحمان ملک کی ”وصیت نوشتگی“ سے پتہ چلتا ہے کہ شائد انہوں نے نوشتہ دیوار پڑھ لیا ہے۔

وہ سیاسی اور مذہبی راہنماؤں پر حملوں کی پیشین گوئی کرتے تھے ہو سکتا ہے کہ انہیں بھی کوئی خط موصول ہو ا ہو۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہاکہ ماہ ر واں کے پہلے عشرے میں بہت سی سیاسی تبدیلیاں متوقع ہیں۔ کیونکہ جب قادری قبل از ”سہرا“لانگ مارچ جیسے اقدامات کریں گے تو دفاعی پوزیشن پر آنے والے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ کیونکہ ہمارے ہاں ایکشن نہیں ہوتابلکہ ری ایکشن ہی ایکشن ہو تا ہے ۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ اکٹھے تو پہلے ہی تھے اب وہ ایک ہونے جا رہے ہیں۔ دونوں کے ایک ہونے سے نیک کوئی بھی نہیں ہو گا کیونکہ یہاں تو نیکی برباد،گناہ لازم والا عمل شروع ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور (ن) لیگ کے ایک ہونے سے( ق) لیگ دوسری طرف چلی جائیگی۔