جماعت اسلامی نے پتنگ بازی کے خطرناک کھیل کی روک تھام کیلئے پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کروادی،حکومت پتنگ بازی جیسے جان لیوا کھیل پرمکمل پابندی لگائے،صحت مندسرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کیے جائیں،سید وسیم اختر

جمعرات 24 اکتوبر 2013 18:52

لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24اکتوبر۔2013ء) پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے پتنگ بازی کے خطرناک کھیل کی روک تھام کے حوالے سے پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں قرار داد جمع کروادی۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ” گوجرانوالہ میں قاتل ڈور نے6بہنوں کے اکلوتے بھائی کو ذبح کرڈالا “۔قاتل ڈور ہر سال کتنی ہی ماؤں کی گود اجاڑ نے کا سبب بنی ہوئی ہے۔

نہ تو پتنگ بازی کرنے والے خداکاخوف کھاتے ہیں اور نہ ہی ابھی تک حکومت اس کی روک تھام کرپائی ہے۔نتیجہ یہ ہے کہ ہر سال اس پر واویلاہوتاہے مگر صورتحال جوں کی توں رہتی ہے۔حکومت کو چاہئے کہ اس حوالے سے جامع اور مضبوط حکمت عملی اپناتے ہوئے پتنگ بازی جیسے موذی کھیل پر موثرپابندی لگائے۔اس پر عمل درآمد کروائے اور پتنگ بازی کی صنعت سے وابستہ افراد کو دوسرے کاروبار اور روزگار کی طرف متوجہ کرے۔

(جاری ہے)

اس طرح پتنگ بازی کرنے والے طبقے کو بھی صحت منداور مثبت کھیلوں اور سرگرمیوں کی طرف لائے۔نیز حکومت پتنگ بازی سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات بارے آگہی مہم چلائے۔علاوہ ازیں میڈیا کو جاری کردہ بیان میں جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہاکہ بلاشبہ گزشتہ کئی برسوں سے بسنت پر پابندی کی وجہ سے کچھ بہتری ہوئی ہے مگر لوگ آج بھی اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔بسنت ہندوانہ کلچر ہے جسے پاکستان میں ایسے پیش کیاجاتا ہے جیسے وہ ہمارا کوئی تہوار ہو۔اس خونی کھیل کی مکمل بندش ناگزیر ہوچکی ہے۔صوبائی حکومت صوبے میں صحت مندسرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کرے۔