پنجاب بھر کی جیلوں میں ادویات اثرورسوخ اور پیسے والے قیدیوں تک محدود ہوگئیں ‘ ذرائع

پیر 20 اکتوبر 2014 17:16

صدر گوگیرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) پنجاب بھر کی جیلوں میں ادویات صرف اور صرف اثرورسوخ اور پیسے والے قیدیوں تک محدود ہوگئیں ہے جبکہ غریب اور بے سہارا قیدیوں کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر بھی صرف اور صرف ڈسپرین ہی دی جاتی ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق محکمہ جیل خانہ جات کے قیدیوں کی بہتر صحت اور دیکھ بھال کیلئے کروڑوں روپے کے سالانہ فنڈز جاری کئے جاتے ہیں اور اعلیٰ حکام جیل انتظامیہ مختلف میڈیسن کمپنیوں سے ادویات خرید کر جیلوں تک پہنچاتی ہے دوسری طرف کیمپ جیل ،لاہور سنٹرل جیل،بہاولپور،ملتان،راولپنڈی،میانوالی،ساہیوال،گوجرانوالہ،فیصل آباد، اڈیالہ جیل،ڈسٹرکٹ جیل گجرات، بہاولنگر،کوٹ لکھپت جیل لاہور سمیت پنجاب کی سنٹرل اور ڈسٹرکٹ جیلوں میں بند عام قیدیوں کیلئے طبی سہولیات کا فقدان اور نہ ہونے کے برابر ہے تاہم جو قیدی کوئی اثرورسوخ نہیں رکھتے ہیں انکی سیریس بیماری پر بھی مکمل دیکھ بھال نہیں کی جاتی۔

(جاری ہے)

یوں سینٹرل جیلوں کے اندر بھی قیدیوں کے علاج میں بھی امتیازی سلوک برتا جارہا ہے۔مزید معلوم ہوا ہے کہ جیل ملازمین ڈاکٹروں سے ملی بھگت کرکے ادویات باہر کے میڈیکل سٹورز کو فروخت کر دیتے ہیں جبکہ رجسٹر میں قیدیوں کے نام سے میڈیسن کا اندراج کردیا جاتا ہے۔آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر نے اس حوالے سے کہا کہ جس جیل میں قیدیوں کو میڈیسن نہ ملنے کی شکایات ہیں انہیں دور کیا جائے گا اور غفلت کے مرتکب ذمہ داران کے خلاف کاروائی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :